پاکستانی نوبیل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی برطانوی فیشن میگزین ووگ کے سرورق کی زینت بن گئیں ہیں 166

پاکستانی نوبیل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی برطانوی فیشن میگزین ووگ کے سرورق کی زینت بن گئیں ہیں

پاکستانی نوبیل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی برطانوی فیشن میگزین ووگ کے سرورق کی زینت بن گئیں ہیں

ٹھٹھہ(امین فاروقی)پاکستانی نوبیل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی برطانوی فیشن میگزین ووگ کے سرورق کی زینت بن گئیں ہیں۔ملالہ یوسفزئی نے ووگ میگزین کے کور کی تصویر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے کہا ’’میں ایک ایسی لڑکی جس کے دل میں وژن اور مشن ہو میں اس کی طاقت کو جانتی ہوں اور مجھے امید ہے

کہ ہر وہ لڑکی جو اس سرورق کو دیکھے گی وہ یہ جان جائے گی کہ وہ دنیا کو تبدیل کرسکتی ہے‘‘۔ اس ٹوئٹ میں ملالہ نے ووگ میگزین انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ملالہ یوسفزئی سماجی کارکن، کم عمر ترین نوبیل انعام یافتہ خاتون اور گزشتہ برس آکسفورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والی سب سے مشہور شخصیت ہیں۔
برٹش ووگ کے ایڈیٹر ان چیف ایڈورڈ نے اپنے سوشل میڈیا پر ملالہ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ،

’’جب ان لوگوں کی بات ہوتی ہے جن کی میں تعریف کرتاہوں تو ملالہ یوسف زئی سب سے اوپر ہیں۔ 23 سال کی عمر میں، دنیا کی سب سے مشہور یونیورسٹی سے گریجویٹ ہونے والی ملالہ پہلے ہی بہت سی زندگیاں گزار چکی ہیں، بطور سرگرم سماجی کارکن، مصنف، لڑکیوں کی تعلیم کے لئے انتھک مہم چلانے والی، بیٹی، بہن، طالب علم اور زندہ بچ جانے والی۔ یہ سمجھنا مشکل ہے کہ صرف ایک دہائی قبل وہ ایک نوجوان تھیں جس میں سیکھنے کا جنون تھا۔
انہوں نے مزید لکھا وہ پاکستان کی وادی سوات میں رہتی تھیں، بی بی سی کے لئے اپنے تجربے کے بارے میں بلاگ لکھتی تھیں اور ایک طالب علم تھیں۔ 2012 میں ان پر ایک مہلک حملہ ہوا اور وہ حادثہ انہیں سرجری کے لئے برطانیہ لایا لیکن وہ وہاں رکی نہیں‘‘واضح رہے کہ ملالہ کو جولائی 2021 کے ایڈیشن کے لیے ووگ میگزین کے سرورق کے لیے منتخب کیا گیاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں