گزشتہ چار ماہ سے ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں پانی کی شدید قلت دریائے سندھ میں ریت اڑنے لگی، فصلیں تباہ، مویشییوں میں بیماریاں پھیلنے لگی 166

گزشتہ چار ماہ سے ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں پانی کی شدید قلت دریائے سندھ میں ریت اڑنے لگی، فصلیں تباہ، مویشییوں میں بیماریاں پھیلنے لگی

گزشتہ چار ماہ سے ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں پانی کی شدید قلت دریائے سندھ میں ریت اڑنے لگی، فصلیں تباہ، مویشییوں میں بیماریاں پھیلنے لگی

ٹھٹھہ (امین فاروقی بیورو چیف)گزشتہ چار ماہ سے ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں پانی کی شدید قلت پیدا ھو گئی ھے ، دریائے سندھ میں ریت اڑنے لگی، فصلیں تباہ، مویشییوں میں بیماریاں پھیلنے لگی، پینے کا پانی بھی نایاب ہزاروں ایکڑ زمین بنجر بنتی جا رھی ھے ، قحط سالی کا خدشہ بڑھنے لگا، لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں پانی کا شدید بحران پیدا ھوگیا ھے جس کے باعث قحط سالی جنم لینے لگی ھے،

پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے فصلین بھی تباہ ھو گئی ۔ لوگ معاشی بدحالی کے شکار ھونے لگے بیروزگاری نے ڈیرے ڈال دیے۔ ٹھٹھہ، میرپور ساکرو، غلام اللہ، ور، گھوڑاباری، کیٹی بندر، شاہبندر، جاتی، سجاول، بیلو شہر، دڑو، کوٹ عالموں، رانٹہ، میرپور بٹھورو، چوھڑ جمالی، قادر ڈنو شاہ ، جنگشاہی، جھمپیر، اونگر، بجورا، ٹنڈو حافظ شاہ، گل منڈا، چھتو چنڈ، جھرک، سونڈا، بھریو شیدی موری، سدابھار، پانچ میل موری، لال پیر،

چلیا سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں پانی کی شدید قلت پیدا ھو گئی ھے۔ جبکہ مسلسل پانی کی عدم فراہمی نے جہاں لوگوں کو بیروزگاری کی طرف دھکیل دیا ھے تو دوسری طرف قحط سالی بھی اھستہ اھستہ جنم لےنے لگی ھے۔ کوٹری ڈائون اسٹریم میں پانی کی جگہ دریائے سندھ میں ریت اڑنے لگی ھے۔ اس سلسلے میں ٹھٹھہ کے سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنماؤں حاجی حسن، سید جلال شاہ عبدالجبار بہمبرو، عبدالرزاق چانڈیو، سید ذاکر شاہ، لطف علی ھالو، اعجاز جاکھرو، دوست علی لغاری، مقبول چارن، طارق امر، حبیب اللہ رانٹو، گل حسن رند، شوکت ھالو،

آکاش ملاح و دیگر کا کہنا تھا کہ پانی اب نایاب بنتا جارہا ھے پنجاب سندھ کے پانی پر قابض ھے، اپنے دریا فروخت کر کے اب سندھ کے حصے کے پانی پر بھی ڈاکہ ڈال رھا ھے۔ کوٹری ڈاؤن اسٹریم میں پانی کی قلت خطرناک صورتحال پر پہنچ گئی ھے۔ پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے لوگ عذاب میں مبتلا ہیں ۔ فصلیں تباہ ھو گئی ھے

معاشی تباھی پھیل رھی ھے مگر وفاقی حکومت بھی سندھ کے لوگوں کے احتجاج کو نظر انداز کر رہی ھے۔ یہاں چھوٹے صوبوں کو حقوق نہیں دیے جارھے جس سے احساسی محرومی میں اضافی ھو رھا ھے، فوری طور پر پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔جںکہ چھوٹے بڑے شہروں میں مسلسل شہریوں ،ابادگاروں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ھے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں