ضلع مہمند, تحصیل حلیمزئی میاں منڈی میں ملک سرتاج کے حجرے میں مہمندقومی کا (لویہ جرگہ) 60 رکنی کمیٹی کے زیر اہتمام دوسرا مشاورتی جرگہ کا انعقاد
مہمند( افضل صافی سٹی رپورٹر)ضلع مہمند, تحصیل حلیمزئی میاں منڈی میں ملک سرتاج کے حجرے میں مہمندقومی کا (لویہ جرگہ) 60 رکنی کمیٹی کے زیر اہتمام دوسرا مشاورتی جرگہ کا انعقاد۔ تمام اقوام کے سرکردہ مشران اور MNA ساجد خان مہمند سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں کی شرکت۔ دوڑخیل، خوگا خیل اور نظرخیل کی ویریفیکیشن بحال کرنے، ناواپاس اور گرسل بارڈر کھولنے، دوبارہ مردم شماری ،مہمند کیڈٹ کالج اور مہمندڈیم میں حقوق کے حصول سمیت تمام حل طلب مسائل پر اظہار خیال۔ قومی اتفاق اور آپس کے اختلافات ختم کرنے کا فیصلہ۔
ملک ببرک مومند، جاوید خان ،ملک حسن بلوچ اور شاکراللّہ مہمند پر مشتمل چار رکنی کمیٹی کو قومی سطح پر تمام اقوام کی نمائندگی کے حامل عبوری نمائندہ کمیٹی تشکیل دینے کا اختیار دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق قبائیلی ضلع مہمند میں کے نمائندہ مہمند لویہ جرگہ پشاور کے اعلامیہ کے مطابق ہفتہ کے روز ضلع مہمند کے تحصیل حلیمزی میاں منڈی میں ملک سرتاج خان حلیمزئی کے حجرہ میں نامزد 60 رکنی کمیٹی کے نامزد ممبران اور لویہ جرگہ کے منتظمین ملک ببرک مہمند، جاوید خان مہمند، ملک حسن بلوچ مہمند، عبدالحلیم صافی، شاکراللّہ مہمند اور دیگر کے زیر نگرانی مہمند قوم کا دوسرا(لویہ جرگہ) منعقد ہوا ۔ جس میں سیفران کمیٹی کے چیئرمین MNA ساجد خان مہمند، ملک نادر منان مہمند، ملک صاحب داد حلیمزئی، ملک عطاء اللہ ترکزئی،
سابق سینیٹر حافظرشید احمد، ظاہرشاہ ایڈوکیٹ، سعید صافی, ملک سلطان اتمر خیل، ملک ایمل خان کوڈاخیل, ملک سرتاج حلیمزئی ،حاجی باغی جان موسیٰ خیل، جے یوآئی مہمند امیر مفتی عارف حقانی۔ پی ٹی آئی کے سجاد مہمند، مسلم لیگ ن کے حاجی زرخان صافی, ڈاکٹر محمد حیات، ملک جہانزیب خان مہمند، ملک سلیم سردار۔ میر افضل مہمند، اے این پی کے نور اسلام صافی، اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرسل گوسڑئ بارڈر اور ناواپاس بارڈر کھولنے ،دوڑخیل، نظرخیل اور خوگاخیل کے ویری فیکیشن ،ضلع میں دوبارہ مردم شماری
،مہمند کیڈٹ کالج اور مہمند ڈیم کے مراعات ، ضلع کی حد بندی ،آپس میں تنازعات اہم اور حل طلب مسائل ہیں۔جس کے لئے قبائیلی ضلع مہمند کے تمام اقوام کے مشران اور کشران مل کر بلاتفریق خدمات انجام دینگے۔ اور منتخب نمائندے قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں بھر پور آواز اٹھا کر عوامی نمائندگی کا حق اداکرے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے قومی اتفاق اور بغیر لالچ عوامی خدمت کا جذبہ ہونا ضروری ہے۔ جس کے لئے مل کر جدوجہد کی جائیگی
۔جرگہ میں مہمند لویہ جرگہ کے بانی 4 رکنی کمیٹی کو اختیار دیاگیا کہ وہ جلد از جلد مذکورہ مسائل کے لئے تمام تحصیلوں اور اقوام پر مشتمل ایک قومی کمیٹی تشکیل دے کر لائحہ عمل طے کرکے کام شروع کریں۔اور وفاقی صوبائی اور ضلعی سطح کے اعلیٰ اور ذمہ دار حکام سے ملاقاتیں کرکے انہیں ایجنڈے کے مسائل سے آگاہ کریں۔
یہ بھی فیصلہ ہوا کہ مہمند لویہ جرگہ کے انعقاد کا سلسلہ جاری رہیگا اور درپیش مسائل کے لئے جرگہ اپنا کردار اداکرتا رہیگا ۔ اس سے پہلے ملک سرتاج نے مشران کو خوش آمدید کہا۔ آخر میں روحانی پیشواہ میاں گل غفار نے ملک اور قوم کی ترقی کیلئے اختتامی خصوصی دعا کی۔