جامعہ بنوریہ العالمیہ پاکستان میں ایک بڑا ادارہ ہے ،مولنا نعمان نعیم 217

جامعہ بنوریہ العالمیہ پاکستان میں ایک بڑا ادارہ ہے ،مولنا نعمان نعیم

جامعہ بنوریہ العالمیہ پاکستان میں ایک بڑا ادارہ ہے ،مولنا نعمان نعیم

ٹھٹھہ(امین فاروقی)جامعہ بنوریہ العالمیہ کے پرنسپل مولنا نعمان نعیم نے ٹھٹھہ سجاول کے دورہ پر دھابیجی میں جامعہ اشاعت القرآن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہیکہ جامعہ بنوریہ العالمیہ پاکستان میں ایک بڑا ادارہ ہے جسمیں پاکستانی طباء و طالبات کے علاوہ دیگر ممالک کے 70 فیملیوں سمیت 550 سے زائد غیر ملکی طلباء و طالبات دینی تعلیم حاصل کررہے ہیں یہ ایک ایسا شعبہ ہے جسمیں ہر طرح کا خیال رکھنا جامعہ بنوریہ کی ذمہ داری ہے غیر ملکی طلباء کے حوالہ سے حکومتی سطح پر بہت سے معاملات میں جامعہ بنوریہ تعاون کر رہا ہے

پرویز مشرف دور میں جب غیر ملکی طلباء کی پاکستان میں پڑھائ پر سختی ہوئ تو متعدد مدارس اس فریضہ سے دستبدار ہوئے واحد جامعہ بنوریہ العالمیہ اور میرے مرحوم والد مفتی نعیم نے اس مشکل مرحلے کو سر کیا حکومتی اداروں سے ملکر غیر ملکی طلباء کے قیام سیکیوریٹی معاملات اور ویزوں کی دستیابی کو یقینی بنایا میرے مرحوم والد مفتی نعیم کی آخر تک یہ کوشش رہی کہ کسی نہ کسی طرح سے مدارس کا وقار اور اسکے اسناد حکومتی اتھارٹی کے برابر ہوں تاکہ فارغ التحصیل علماء مفتیان دنیا بھر میں آسانی سے دینی فرائض سرانجام دیں

سکیں اسکی ایک مثال یوں ہیکہ جامعہ بنوریہ العالمیہ کا ایک مفتی عالم جو یوگنڈا ملک سے تھا جب اپنے ملک پہنچا اور ایک بڑا جامعہ بناڈالا تو وہاں کی حکومت نے چاہا کہ عصری تعلیم کو انکے ساتھ منسلک کیا جائے لیکن ایچ ای سی اور کسی بورڈ کا الحاق اور گورنمنٹ سند نہ ہونے کی وجہ سے وہاں کی حکومت نے اس بڑے جامعہ کو بند کردیا اب وہ مفتی عالم ایک جگہ نوکری کر رہا ہے ایسے بہت سے اور مسائل بھی آڑے ہیں جنکا ادراک اور تدبیر ہمارے اکابرین کا وفاق المدارس آج تک نہی کرسکا ہے بار رہا وفاق میں اپیلیں درخواستیں کرچکے

ملتان وفاق المدارس بورڈ خود جاکر تمام مسائل انکے سامنے رکھے لیکن کوئ مثبت شنوائ نہ ہوئ اور نہ ہی کوئ عملی اقدام سامنے آیا اس بناء پر جامعہ بنوریہ العالمیہ نے دور جدید اور اسکے مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے ساتھ دیگر اداروں کو ملاکر ایک بورڈ تشکیل دے کر حکومتی بورڈ سے الحاق کیا ہے تاکہ ادراہ اور طلباء و طالبات کو مستقبل محفوظ رہ سکے جبکہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وفاق المدارس العربیہ بورڈ ہمارا اکابر بورڈ ہے ہمارا سائبان ہے ہم اسکی زیر سایہ چل کر اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں اور اپنے اکابر کے طرز پر کام کرتے رہے ہیں گے

لیکن 1988 سے لیکر اب تک بورڈز کا کسی سے الحاق نہ ہونے ہمارے لئے دشواریوں کا سبب بنا ہے جامعہ بنوریہ میں ایسے غیر ملکی طلباء ہیں جو اپنوں کے جنازوں اور آخری دیدار سے محروم رہے بوجہ ویزوں کے ایسے میں ہم نے اپنے طلباء اور جامعہ کی آسانی کے لئے ایک بہتر راستہ چنا ہے جو وقت کی ضرورت ہے ہمارے اختلاف کو تنوعی سمجھا جائے نہ کہ تنازع کی شکل دی جائے ایسے وقت میں جدید بورڈ کو وفاق کا اپنے مدمقابل سمجھنا

سمجھ سے بالاتر ہے ہم میڈیا کے ذریعے اپنے اکابرین سے اپیل کریں گیں کہ وہ اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کریں ہمیں اپنا سمجیں اور نہ ہی وہ کسی سازشی عناصر کا شکار ہوں اللہ تعالی علماہ اہلسنت کو متحد فرمائے اس موقع پر مولانا سیف اللہ ربانی، مولانا محمد عدیل، مولنا افتخار حضروری، مولانا سعید الرحمان، مولانا عبدالواحد بشامی،

مولانا عطاءالرحمان و دیگر موجود تھے دریں اثناء مولانا نعمان نعیم نے جامعہ باب الاسلام ٹھٹھہ میں مولانا ارشد میمن جامعہ ہاشمیہ قاسمیہ سجاول میں مولانا اسماعیل میمن سمیت دیگر اساتذہ سے ملاقاتیں کیں اور مدارس کا معائینہ کیا دوسری جانب جاتی محمدی مسجد میں حاجی صدرالدین کی دعوت میں شریک ہوئے اور علاوہ ازیں دھابیجی میں ہی جامع مسجد خدیجتہ الکبری میں عوام سے خطاب بھی کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں