جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کوٹلی سٹی کے کارکنان کا آزاد کشمیر کے انتخابات اور تقسیم جموں کشمیر کی سازشوں کے خلاف زبردست احتجاج
کوٹلی( بیورو چیف ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کوٹلی سٹی کے کارکنان کا آزاد کشمیر کے انتخابات اور تقسیم جموں کشمیر کی سازشوں کے خلاف زبردست احتجاج۔ جعلی الیکشن، غیر جمہوری الیکشن، پاکستانی الیکشن، تقسیم جموں کشمیر نامنظور کے نعرے۔ بھارت اور پاکستان ریاست جموں کشمیر سے اپنی اپنی افواج کو نکالیں۔ الحاق پاکستان کے حامیوں کے انتخابات کو مسترد کرتے ہیں۔کوٹلی میں قتل کیے جانے والے ڈاکٹر غلام عباس کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے
احتجاجی مظاہرے سے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، سفیر کشمیری، زبیر قریشی اور دیگر کا خطاب۔۔ تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ سٹی کوٹلی کے کارکنان نے آزاد کشمیر کے آمدہ انتخابات کو غیر جمہوری اور ریاست دشمن انتخابات قرار دیتے ہوئے انتخابی ڈرامے اور تقسیم جموں کشمیر کی سازشوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرہ شہید چوک کوٹلی سے شروع ہوا اور شہر کے مختلف بازاروں کا چکر لگانے کے بعد شہید چوک واپس پہنچا۔ احتجاجی مظاہرہ کے شرکاء جعلی الیکشن نامنظور، فراڈ الیکشن نامنظور، الحاق پاکستان کے الیکشن نامنظور، کٹھ پتلیوں کے الیکشن نامنظور، تقسیم جموں کشمیر نامنظور، غیر ملکی قابضو ریاست ہماری چھوڑ دو، یسین ملک کو رہا کرو، ڈاکٹر غلام عباس کے قاتلوں کو گرفتار کرو ، ہم کیا چاہتے آزادی اور جموں کشمیر بنے گا خود مختار کے نعرے بلند کرتے رہے۔
احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت اور پاکستان کی ریاست سے واپسی اور الحاق پاکستان کی متنازعہ اور غیر جمہوری شق کے تحت ہونے والے انتخابات کے خلاف نعرے درج تھے۔ شہید چوک کوٹلی میں احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے آزاد کشمیر اسمبلی کے لیے ہونے والے انتخابات کو غیر جمہوری، غیر قانونی اور الحاق پاکستان کی حامی کٹھ پتلیوں کی سلیکشن قرار دیا۔
ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ لبریشن فرنٹ ریاست کے عوام کے بنیادی جمہوری حق ، حق خود ارادیت کے لیے مصروف جدوجہد ہے۔ لبریشن فرنٹ جمہوریت اور جمہوری عمل کا مخالف نہیں لیکن منقسم ریاست کے تمام حصوں میں پاکستان اور بھارت کی قابض حکومتیں محض اپنی کٹھ پتلیوں کی سلیکشن کے لیے انتخابات کا ڈرامہ رچا کر تقسیم ریاست کے منصوبے اور اپنے اپنے ناجائز قبضے کو دوام بخشنے کے لیے ڈھونگ رچاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف پاکستان نواز جماعتوں اور ایجنسیوں کے حمایت یافتہ ریاست فروشوں اور لوٹ کھسوٹ کرنے والے گروہ کا انتخاب ہے
جن کا کوئی نظریہ، کوئی منشور، کوئی جماعت نہیں بلکہ ایک ہی گروہ ہر بار پٹے تبدیل کر کے عوام کو برادریوں، قبیلوں، ٹبروں ، علاقوں اور فرقوں میں تقسیم کر کے ریاست کے وسائل کی لوٹ مار میں مصروف رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کسی بھی ناجائز، غیر قانونی، غیر جمہوری ، عوام دشمن اور ریاست مخالف عمل کا حصہ نہیں بن سکتا اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان ریاست جموں کشمیر سے اپنی افواج کا انخلا کریں،
غیر قانونی قبضے اور نوآبادیاتی اقدامات کا خاتمہ کریں اور ریاست جموں کشمیر کے عوام کو انکا حق آزادی واپس کریں۔ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کوٹلی انتظامیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوٹلی انتظامیہ ضلع بھر میں اور بالخصوص کوٹلی شہر میں اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔ ضلعی افسران اپنے ائیر کنڈیشنڈ دفاتر میں بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جبکہ ضلع بھر اور بالخصوص کوٹلی شہر کو قبضہ مافیا، پتھارے داروں، پبلک پراپرٹی، فٹ پاتھوں اور چوکوں چوراہوں پر قبضہ کرنے والے گروہوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
کوٹلی شہر میں تجاوزات کی بھرمار ہے اور بلدیہ کوٹلی کے اہلکاران اور ایڈمنسٹریٹر مسلسل بھتہ خوری اور رشوت خوری میں مصروف ہیں جبکہ غیر ملکی مشکوک افراد اور مخبر کوٹلی کے بازاروں، چوکوں چوراہوں اور گلی محلوں میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ ڈاکٹر توقیر گیلانی نے دو روز قبل کوٹلی میں بہیمانہ طریقے سے رات کی تاریکی میں قتل کر دیے جانے والے ڈاکٹر غلام عباس راٹھور کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عباس کو قتل کرنے سے پہلے شہر میں ایک غلیظ پروپیگنڈا کیا گیا
اور ڈاکٹر عباس کی طرف سے پولیس کو بار بار آگاہ کرنے کے باوجود اس المناک حادثے کو روکنے کی کوشش نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ایک باشعور، محب وطن اور فرزند شہر کو رات کی تاریکی میں قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر غلام عباس راٹھور کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو لبریشن فرنٹ اس ظلم کے خلاف شہید چوک کوٹلی میں ہڑتال کرنے پر مجبور ہو گا۔ احتجاجی مظاہرے سے لبریشن فرنٹ کے ضلعی جنرل سیکرٹری زبیر قریشی، حال ہی میں ریاست کی وحدت اور آزادی مانگنے کی پاداش میں چار مہینے جیل کاٹنے والے لبریشن فرنٹ ڈڈیال کے حریت پسند راہنما سفیر کشمیری، اعزاز گیلانی اور دیگر نے خطاب کیا۔