حیدرآباد: سندھ یونیورسٹی کی طرف سے اضافی فیس جاری کرنے کیخلاف سندھی شاگرد تحریک، سندھی گرلز اسٹوڈنٹس تحریک کی احتجاجی ریلی بڑی تعداد میں طلبہ شریک 202

حیدرآباد: سندھ یونیورسٹی کی طرف سے اضافی فیس جاری کرنے کیخلاف سندھی شاگرد تحریک، سندھی گرلز اسٹوڈنٹس تحریک کی احتجاجی ریلی بڑی تعداد میں طلبہ شریک

حیدرآباد: سندھ یونیورسٹی کی طرف سے اضافی فیس جاری کرنے کیخلاف سندھی شاگرد تحریک، سندھی گرلز اسٹوڈنٹس تحریک کی احتجاجی ریلی بڑی تعداد میں طلبہ شریک

ٹھٹھہ (امین فاروقی سے )سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے فیس میں اضافہ کرکے غریب طبقے شاگرد سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو یونیورسٹی سے بیدخل کرنے کی سازش کے خلاف سندھی شاگرد تحریک(sst) اور سندھی گرلس اسٹوڈنٹ تحریک (S. G. S. T) کی طرف سے ایس ایس ٹی مرکزِی صدر پردیپ گُلاب، (S. G. S. T) کی مرکزی صدر کائنات ڈاہںری,

ایس ایس ٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری عاطف ملاح، ایس ایس ٹی حیدرآباد کی آرگنائزر کاشف ملاح، غلام علی زئور، حمید انقلابی سنجئہ کمار علی رضا جلبانی کی سربراہی میں گل سنٹر سے ریلی کی صورت میں حیدر آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا. رہنما کا کہنا ہے کہ اضافی فیس مکمل طور پر ختم کی جائے انہوں نے کہا

کہ پہلے سے مقرر فیسز میں بھی کمی کی جائے، طلبہ نے فیس میں کمی کرنے کے لیے پرزور نعرہ بازی کی. طلبہ نے نااہل انتظامیہ کے غیرقانونی عمل کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے غریب طلبہ سے تعلیم کا حق چھیننے والے بے رحم وحشی انتظامیہ کے خلاف فوری طور قانونی کارروائی کرکے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
احتجاجی مظاہرہ میں سندھ یونیورسٹی کے طلبہ اور طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور ان کے ساتھ مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ اور طالبات بھی شامل تھے. اس موقعے پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ یونیورسٹی انتظامیہ، مراد علی شاہ کی حکومت کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے.
سندھ حکومت اپنی کرسی کی خاطر سندھی طلبہ کی تعلیم تباہ کرنے پر طلی ہوئی ہے، پی پی پی کے حکمران چاہںتے ہیں کہ سندھیوں کو جاہںل اور انپڑ گنوار رکھا جائے. جس کے لئے آئے دن تعلیمی اداروں میں فیسز بڑھانے کی سازشیں کرتے رہتے ہیں،

اور تعلیم دشمن قوتوں کے اشاروں پر تعلیم دشمنی کر رہے ہیں.سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے طلبہ کے احتجاج پر اضافی فیس میں ٪50 کی کمی کا اعلان کیا ہے، جو قابل قبول نہیں. انہوں نے کہا کہ اضافی فیس مکمل طور ختم کی جائے جب تک مکمل خاتمہ کا اعلان نہیں ہںوتا، طلبہ کی احتجاجی تحریک جاری رہیگی.
سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ کل سے ایک ہفتہ تک پوری سندھ میں طلبہ کے مسائل اور اضافی فیسز کے خلاف احتجاج کیا جائے گا.
انھوں نے مزید کہا کہ جب تک مکمل اضافی فیس کے خاتمہ کا اعلان نہیں ہںوتا طلبہ کی احتجاجی تحریک جاری رہیگی.
سندھی گرلس اسٹوڈنٹ تحریک کی مرکزی صدر کائنات ڈاہںری نے کہا کہ طلبہ اور طالبات کی یہ تحریک تعلیم دشمن قوتوں کے خلاف سندھی اور پورے ملک تک پھیلے گی. تعلیم دشمن قوتوں کو جدوجہد کے ذریعے جھکنے پر مجبور کردینگے.
ایس ایس ٹی کی مرکزی جنرل سیکرٹری عاطف ملاح نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کا یہ اجتماع سندھ یونیورسٹی کی انتظامیہ کو بتانہ چاہتا ہے کہ یہاں راؤانوار، یونس میمن ملک ریاض یا کسی ضیاء کی حکمرانی نہیں بلکہ یہاں آئینی حکومت ہے. اور یونیورسٹی انتظامیہ خود کو قانون اور آئین سے بالاتر نہ سمجھیں اور فوری طور غیرقانونی اضافی فیس ختم کرنے کا اعلان کرے.
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور طلبہ سے پراسپیکٹس کے تحت قانونی معاھد کیا تھا اور فیس میں ٪30 اضافہ کرکے قانونی معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے.
رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ کا شعور جاگ چکا ہے. یونیورسٹی انتظامیہ اور مراد علی شاہ حکومت اپنا قبلہ درست کریں. آخر میں سندھ ھائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا گیا کے از خود نوٹس لیتے ہںو طلبہ کے مسائل فوری حل کرنے کے لئے احکامات جاری کیئے جائیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں