حکومت صحت کے اخراجات کم کرنے کیلئے سگریٹ پر ٹیکس بڑھائے، شارق محمود خان
اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی سے) بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم اسپارک کے پروگرام مینجر خلیل احمد ڈوگر نے کہا ہے کہ سگریٹ تمباکو نوشی منشیات کی طرف جانے والا دروازہ ہے۔ پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد 29 ملین تک پہنچ چکی ہے جبکہ 1200 بچے روزانہ تمباکو نوشی شروع کردیتے ہیں، پاکستان میں سگریٹ کی کم قیمتوں کی وجہ سے سگریٹ نوشی کا رجحان بہت زیادہ ہے۔
نیشنل پریس کلب میں اسپارک ، پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن اور کرومیٹک ٹرسٹ کی جانب سے منشیات کے استعمال اور ناجائز اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے حوالے سے ایک مشترکہ بریفنگ سیشن کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ یہ دن منشیات کے غلط استعمال کو ختم کرنے اور منشیات کے غیر قانونی کاروبار کو فروغ دینے والے اسباب کو حل کرنے کے لئے منایا جاتا ہے۔اسپارک کے پروگرام مینجرخلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ سگریٹ تمباکو نوشی منشیات کی طرف جانے والا دروازہ ہے۔ پہلے ہی ،
پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد 29 ملین تک پہنچ چکی ہے اور 1200 بچے روزانہ تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔ یہ ایک عمل ہے جو دماغ میں ایسی تبدیلیاں پیدا کرتا ہے جو ایک نوجوان کو دوسری منشیات کی طرف مائل ہے۔ چونکہ پاکستان میں سگریٹ کی قیمتیں بہت کم ہیں ، سگریٹ نوشی کا رجحان بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے حالیہ سال میں تمام ضروری اشیاء پر ٹیکس بڑھایا ہے ، لیکن پچھلے 3 سالوں سے
تمباکو کے ٹیکس میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا ہے ، اس کے برعکس انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ڈیٹا کے مطابق صحت کی لاگت میں 615 بلین (جی ڈی پی کا 1.6 فیصد) تک اضافہ ہوا ہے ۔ اس موقع پر کرومیٹک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شارق محمود خان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے تمباکو سے جو ٹیکس حاصل کیا ہے وہ 110 بلین ہے ، جبکہ پیداواری نقصان اور تمباکو سے متعلق بیماری سے ہونے والے صحت کے اخراجات اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ سالانہ ، 166،000 افراد تمباکو کے استعمال کی وجہ سے جان سے جاتے ہیں اور یہ دنیا بھر میں قابل
فرار موت کی سب سے بڑی جڑ ہے۔ حکومت آمدنی بڑھانے اور صحت کے اخراجات کو کم کرنے کے لئے سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کے لئے تمام متعلقہ قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کیوں نہیں کررہی ہے؟ تمباکو کی مصنوعات کے ایکسائز ٹیکس صحت کے مقصد کے حصول کے لئے سب سے اہم ہیں۔ کمیونیکشن آ فیسر سپارک سیمل مظہر نے بتایا کہ نو عمر اور 20 کی دہائی کے اوائل میں سگریٹ نوشی دماغ اور جسم میں ایسی تبدیلیاں پیدا کرتی ہے جو نوجوانوں کو دوسرے مادوں کے کو استعمال کرنے پر اکساتے ہیں ۔ 2020 کے
اوائل میں شائع ہونے والی یونیورسٹی کے طلباء کے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں افسردگی کی علامات زیادہ ہیں. منشیات کے ناجائز استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف اس سال کے بین الاقوامی دن کا موضوع زندگی کو بچانے کے لئے منشیات سے متعلق حقائق کی آگاہی ہے تا کہ کمیونٹی ، حکومتیں ، سول سوسائٹی ، خاندان ، اور نوجوان اس لت سے دوسروں کو محفوظ رکھ سکیں ۔ پاکستان کو تمباکو کے
استعمال پر قابو پانے کے لئے تمباکو ٹیکس عائد کرکے بچوں کی پہنچ سے دور رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔ شرکا نے وفاقی سالانہ بجٹ 2021-22 میں تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس میں اضافہ نہ کرنے کے حکومت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ تمباکو کی مصنوعات پر بھاری ٹیکس لگانے سے نہ صرف تمباکو کے استعمال اور اس کی رسائی میں کمی آئے گی بلکہ نابالغوں کو بھی تمباکو سے دور رکھا جائے گا۔