ٹھٹھہ: عوامی تحریک کے تحت کوہستان بچاو سندھ بچاو کانفرنس جھمپیر میں منعقد سندھیانی تحریک کی خواتین سمیت بڑی تعداد میں عوام شریک
ٹھٹھہ (امین فاروقی سے)عوامی تحریک کے تحت کوہستان اور سندھ بچاو کانفرنس جھمپیر میں منعقد سندھیانی تحریک کی رہنماء و خواتین سمیت بڑی تعداد میں کارکنان کی شرکت جہاں تقاریر کے ساتھ ساتھ قومی و انقلابی گیت اور شاعری بھی پیش کی گئ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی نے کہا کہ سندھ مگرمچھوں کے ہاتھ میں ہے کوہستان میں ونڈ پاور پروجیکٹ سمیت مختلف رہائشی اسکیموں کے آڑ میں لاکھوں ایکڑ زمین قبضہ کرلی گئ ہے ایک طرف سندھ کا پانی بند کرکے سندھ کو بنجر کیا جارہا ہے
https://www.youtube.com/watch?v=vkNx1s-ro3w
تو دوسری طرف کراچی سے لیکر جامشورو، ٹھٹھہ، سجاول اور تھرپارکر تک نیلام کردی گئ ہیں جنکا فرضی اور جھوٹا کھاتہ بنایا گیا ہے سندھ کی زمینوں میں سرمایہ دار اور انکی سرپرستی کرنے والے اسٹیبلشمنٹ کے عمل دخل کو بند کیا جانا ضروری ہوچکا ہے سندھ حکومت سندھ مسائل پر توجہ نہی دے رہی سرمایہ دار اور پروجیکٹ مالکان مقامی لوگوں کو روزگار دیں روڈ راستے پکے کئے جائیں اسپتال اور اسکول کی سہولیات دی جائے قابض زمینوں سے قبضہ خالی کرکے مقامی لوگوں کے مالکانہ حقوق کے تحت دیا جائے عوامی تحریک کی مرکزی نائب صدر حورالنساء پلیجو نے اپنے خطاب میں کہا
کہ کوہستان میں پانی کی قلت ہے اس جدید دور میں یہاں کی عورتیں کئیں میل دور جاکر ڈبوں میں پانی بھرتی ہیں جو انکی زندگی کا ایک مشکل ترین مرحلہ ہوتا ہے سندھ بجڈ میں کوہستان کوٹہ خالی ہے اسکے آڑ میں کروڑوں کا بجڈ بحریہ ٹاون اور ذوالفقار آباد دیکر پانی و دیگر وسائل دئے جارہے ہیں جو ظلم ہے سندھ حکومت فوری طور پر کوہستان میں گھر گھر پینے کا صاف پانی پہنچائے عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکرٹری نور احمد کاتیار نے اپنے خطاب میں کہا
کہ آج کوہستان کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے عوامی تحریک کے اس اہم ایجنڈے کو تقویت دی ہے جو اس بات کا مظہر کہ سندھ وسائل پر قبضہ ختم کرکے سندھ کے مقامی لوگوں کو مالکانہ حقوق دیکر وحدت سندھ کو مضبوط کیا جائے کانفرنس میں گسٹا رہنماء ذوالفقار بروہی، پ ٹ الف رہنماء اکبر پالاری، سندھیانی تحریک رہنماء خالدہ بروہی، شبنم پلیجو، گھنور خان زنئور، مٹھا خان لاشاری، بلاول لاشاری، لکھمیر پالاری و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ قومی گیت سراج پالاری، بشیر چانگ، عبداللہ چانڈیو نے پیش کیا