تحصیل صافی میں تحریک آزادی کا عظیم مجاہد حاجی صاحب ترنگزئ کے مزار پر سمینار اور مشاعرہ
ضلع مہمند( افضل صافی سے)ضلع مہمند۔تحصیل صافی میں تحریک آزادی کا عظیم مجاہد حاجی صاحب ترنگزئ کے مزار پر سمینار اور مشاعرہ ۔ حاجی صاحب ترنگزئ کے نواسوں جان نشیں عبدالباقی باچا۔ڈاکٹر ناصر باچا اور خاندان کے
مختلف افراد کی شرکت۔ایک قراداد کے زریعے۔حکومت سے پیر قلع تاناوگئ سڑک کا نام حاجی صاحب ترنگزئ رکھنے۔لکڑو ڈگری کالج کانام انکے نام رکھنے۔مزار میں لائبریری۔مہمان خانہ اور مزار کیلئے سالانہ فنڈز مقرر کرنے کے مطالبات۔شعراء کا حاجی صاحب ترنگزئ کو عقیدت۔پشاور ۔چارسدہ ۔باجوڑ اور مہمند کے مشران علمائے کرام اور شعراء کی شرکت۔ہر سال 15 اپریل کو مزار پر دوبارہ عرس شروع کرنے کا بھی فیصلہ۔
ضلع کے تحصیل صافی میں
تحریک ازادی کے عظیم مجاہد حاجی صاحب ترنگزئ کے مزار پر ادبی تنظیم ۔صافی ادبی ٹولنہ کے زیر اہتمام سمینار اور مشاعرے کا انعقاد ہوا جس میں حاجی صاحب ترنگزئ کے نواسے اور جان نشین عبدالباقی باچا نے صدارت کی۔جبکہ سٹیج کے فرائض امیر خان صافی نے اداکئے۔
سمینار سے عبدالباقی باچا ۔پیر اشفاق باچا۔مسعودشاہ باچا۔نظیر احمد۔مولانا خانزیب۔مولاناغنی الرحمان اور نوراسلام صافی نے خطاب کیا اور حاجی صاحب ترنگزی کے تاریخ پر روشنی ڈالی ۔مقررین نے کیا کہ حاجی صاحب ترنگزئ نے ملک کیلئے ایک تحریک چلائ اوراسلامی تعلیم کی مد میں تاریخی کردار ادا کیا ہے جس نے
مختلف علاقوں میں 70 سے زیادہ دینی مدارس کا بنیاد رکھے ہیں جبکہ پشاور اسلامیہ کالج کی بنیاد ایک تاریخی کارنامہ تھا حاجی صاحب ترنگزئ نے 1921میں لکڑو میں دینی مدرسی کا بنیاد رکھا تھا جس کا آج سو سال ہوگئے ہیں۔انہوں نے سب سے پہلے علم پر توجہ دیاتھا۔ملک کے نامور شخصیات حاجی صاحب ترنگزئ کے کیلئے یہاں ملنے اتھے تھے۔
سمینار میں مومن خان نے قرادیں بھی پیش کی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ پیر قلع سے باوگئ تک سڑک کا نام حاجی ترنگزئ رکھا جائے۔لکڑو ڈگری کالج بھی حاجی صاحب ترنگزئ کے نام سے منسوب کیا جائے۔لکڑو مزار میں ایک لائبریری قائم کیا جائے جس میں حاجی صاحب ترنگزئ کے تمام تاریخ موجود ہو۔مزار میں ایک مہمان خانہ قائم کیا جائے جو زیارت کیلئے انے والے مہمانوں کیلئے مشکلات نہ ہو۔ہرسال حکومت مزار کیلئے فنڈ مقرر کریں تاکہ مزار کے رونق بحال رہ جائے۔
علاقے کے عوام نے مزار تک سڑک بنانے کا بھی مطالبہ کیا جو کئ سالوں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
بعد میں مشاعرہ بھی ہوا جس میں شعراء نے اپنے کلاموں میں حاجی صاحب ترنگزئ کو عقیدت پیش کی۔ اس سے پہلے سینکڑوں افراد نے مزار کے جامع مسجد میں نماز جمع ادا کی۔بعد میں حاجی صاحب ترنگزئ کے جان نشین عبدالباقی باچا کی سربراہی میں انکے خانہ دان کی جانب سے حاجی صاحب ترنگزئ کے قبر پر چادر بھی چڑائ کئ۔تلاوت اور دعائے معفرت کی گئ۔آخر میں حاجی صاحب ترنگزئ کے درجات کی بلندی۔ملک اور قوم کی سلامتی امن وامان اور ترقی کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئ۔