خانیوال پولیس کی بے حسی اور بد دیانتی کی انتہاں ہو گئی
خانیوال (سعید احمد بھٹی) خانیوال کہنہ پولیس کی بے حسی اور بد دیانتی کی انتہاں ہو گئی متاثرہ خاندان سے تین ہزار روپے لینے کے باوجود ملزم قانون کے کٹہرے سے دور ۔ ملزم نے سیاسی وڈیروں سے فون کروا کر متاثرہ خاندان کو پولیس سے ہی سنگین نتائج کی دھمکیاں دلوائیں ۔ آفتاب مول تفتیشی نے ملزم کے ماموں کو کیس کی کاروائی سے دور رہنے کا مشورہ دے ڈالا آئندہ اگر تھانے میں آئے تو ایف آئی آری کاٹ دونگا۔خانیوال تھانہ کہنہ کی حدود میں ملزمان نے 7 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش کی ۔تفتیشی آفتاب مول ایس ایچ او کہنہ اور ڈی ایس پی اس واقع کی تعقیقات کررہے ہیں مگر ملزم کو پکڑنے کی کوشش نہیں کی جارہی۔ کہنہ تھانہ پولیس کا وطیرا ہے ایف آئی آر درج کرو مگر تحقیاقت کے نام پر مدعیان کو پریشان کرو ۔
ایک ہوا کی بچی اپنی عزت کو پامال کر بیٹھی مگر پولیس بے حسی کا مظاہرہ کرتی دکھائی دی ۔ تھانہ کہنہ پولیس ملزمان سے مبینہ طور پر رابطے میں اور صلح صفائی کی طرف متاثرہ خاندان کو دبائو میں ڈالنے کی کوشش کررہی ہے ۔ متاثرہ بچی کے ماموں نے اعلیٰ حکام سے انصاف اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ بچی کا والد سانحہ کے بعد شدید بیماری میں مبتلا ہے اور بچی کی والدہ غم سے نڈھال ہے ۔ روزنامہ خبریں کے آفس میں بچی کے اہل خانہ نے بتایا کہ ہم پر جو ظلم و ستم تھانہ کہنہ پولیس کررہی ہے ہمیں انصاف دلوانے کی بجائے بے یاروں مددگار چھوڑ ا جارہا ہے ۔
ڈی پی او خانیوال ، آر پی او ملتان اور وزیراعلیٰ پنجاب فوری طور پر ہم سے کی گئی زیادتی کا ازالہ کرے تاکہ کوئی اور زیبا جیسا سانحہ رونما نہ ہو ۔ کہنہ تھانہ پولیس کے خلاف فوری طور پر کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ محمد ریاض بچی کے ماموں نے خبریں آفس میں تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یہ واقع 8 اگست 2021 کا ہے مگر پولیس کا کردار ناقابل برداشت ہے ۔ موقع پر بچی کا موقع پر بڑا بھائی پہنچا تو لڑکی برہنہ پائی گئی اور ملزم موقع سے فرار ہو گیا ۔ بھائی نے فوری طور پر 15 پر کال کی تھانہ کہنہ پولیس موقع پر پہنچے اور ایف آئی آر نمبر 263/21 بجرم 376 / ب، ت اور 511 / ب ، ت درج تو کی مگر ملزمان سے پولیس تھانہ کہنہ ساز باز ہو گئی
۔ ملزمان پکڑنے سے صاف انکاری ۔ متاثرہ خاندان سے 30 ہزار روپے طلب ۔ متاثرہ خاندان کے مامو محمد ریاض نے 3 ہزار روپے پولیس وین کی تیل کی مد میں تفتیشی آفتاب مول کو دیئے اور باقی منت سماجت کرکے اور پیسے دینے کا وعدہ کیا تاہم پولیس نے پھر بھی ملزمان کے خلاف کوئی کاروائی نہ کی ۔ الٹا مدعیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں ۔ جس پر مدعیان روزنامہ خبریں کے دفتر پہنچے جنوں نے اپنی داستان سناتے ہوئے کہا کہ پولیس کا رویہ ہمارے ساتھ غیر مناسب ہے اور ملزمان کو پکڑنے سے انکاری ہے جبکہ ملزم کے باپ اور بھائی سامنے دندانتے پھر رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہ ہے ۔ جبکہ پولیس تھانہ کہنہ کا موقف ہے کہ ہم نے ایف آئی آر درج کرلی ہے ڈی ایس پی تحقیقات کر رہے ہیں جلد ملزمان کی گرفتاری کی طرف جائینگے ۔ دیئے گئے 3 ہزار پر پولیس اہلکار نے چپ سادھ لی ۔