سندھ سے مقتول باپ کی بیٹی ام رباب کو موقع دینے پر شیری مزاری شازیہ مری میں جھڑپ
اسلام آباد(بیورو رپورٹ )پارلیمنٹ شازیہ مری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس جس میں انسانی حقوق کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی ۔اجلاس کے دوران سندھ سے مقتول باپ کی بیٹی ام رباب کو موقع دینے پر شیری مزاری شازیہ مری میں جھڑپ ہو گئ شیری مزاری نے کہا پہلے ایجنڈے پر بات کرنے سے پہلے ام رباب کو کمیٹی کے سامنے اپنا مقف پیش کرنے دیا جائے اور اس معاملے پر سیاست نا کی جائے جس کیبعد دیگر ممبران کے اثرار پر مقتول باپ کی بیٹی ام رباب کو اپنے والد دادا اور چچا کے قتل کیس پر بولنے کی اجازت کیساتھ ساتھ ام رباب کے کیس کو انسانی حقوق کمیٹی میں شامل کر دیا گیا ۔
ام رباب نے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے بتایا کہ میرے گھر کے تین میرے والد دادا اور چچا بے گناہ قتل ہوئے ہیں میرے جزبات اور احساس کو سمجھنے کے بجائے جو لوگ اپنے ضمیر سے حصول انصاف کیلئے ہمارا ساتھ دیتے ہیں تو کہا جاتا ہے اس کیس میں سیاست کی جا رہی ہے ام رباب نے کہا جو سمجھتے ہیں سیاست ہو رہی ہے تو میں انہیں کہتی ہوں انصاف کی اس جدوجہد میں میرے ساتھ کھڑے ہوں میرے سر پر میرا بھائ باپ میری ماں بہن بن کر شفقت کا ہاتھ رکھیں میں ایک یتیم ہوں میرا مقصد صرف انصاف لینا ہے جس کیلئے میں کہئ سالوں سے دھکے کھا رہیں ہوں ۔ اگر پی ٹی آء کے آواز اٹھانے پر سیاسی رنگ دیا جا رہا ہے تو بیشک پی پی پی اس ایسی سیاست کرے جس میں مجھے انصاف ملے
میرا کسی سیاسی پارٹی سے کوئ اختلاف نہیں لیکن میرے کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز ملوث ہیں ۔ پی پی پی سپریم کورٹ سے ثابت شدہ مجرم کے ساتھ دے رہی ہے اگر آپ کہتے ہیں کورٹ نے ابھی تک کوئ فیصلہ نہیں دیا عبوری زمانت پر رہائی حاصل کرنے والے پی پی پی کے ایم پی ایز کے ساتھ نثار کھوڑو بیٹھ کر پریس کانفرنس کرتا ہے اور اپنے ایم پی ایز کو بے قصور کہتا ہے اور ایک پارٹی کا موقف پیش کرنے کا تاثر دیتے ہیں ۔
سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اگر میرا ساتھ نہیں دے سکتی ملزم ایم پی ایز کیخلاف کوئ فیصلہ نہیں کر سکتی تو کم از کم طاقت کے نشے میں دھت ایم پیز میرے سمیت کئ گھر تباہ کرنے والے مجرموں کے ساتھ نا دے میں سمجھتی ہوں بلاول صاحب مجھے آصفہ اور بختاور کی جگہ دیکھ کر اس بات کا احساس کرے کہ ہمارے پورے گھر پر اس وقت جو قیامت گزر رہی ہے اس کے زمہ دار پیپلز پارٹی کے 2 ایم پی اے سردار چانڈیو اور برہان چانڈیو ہیں جن کیخلاف سالوں سے عدالتوں پر اعتماد رکھ کر انصاف کیلئے جدوجہد کر رہی ہوں ۔
انسانی حقوم کمیٹی کے ممبران سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماء انسانی حقوق کمیٹی کی صدارت کرنے والی شازیہ مری نے انسانی حقوق کمیٹی کے پلیٹ فارم سے تمام اداروں کو مخاطب ہو کر کہا
کہ ہم ام رباب اور اس کے اہل خان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اس وقع کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ شازیہ مری نے سندھ کے تمام اداروں کو مخاطب ہو کر کہا ام رباب والدیں قتل کیس سندھ میں پی پی پی کی مداخلت نہیں ہوگی کسی ایم پی ای ایم این منسڑر کی بات نا سنیں اس کیس میں ہم کسی کے ساتھ نہیں ہیں نا سپورٹ کرتے تھے نا کریں گے ۔ جو مداخلت ہوئی ہے اس پے آء جی سندھ پولیس کو انکوائری کرنے کا حکم دیا اور کہا کے ام رباب کو انصاف ملنا چاہیےاب دیکھنا یہ ہے کہ کیا پاکستان پیپلز پارٹی اپنے بیانیے پر عمل کرتی ہے