Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

سندھ میں تعلیمی نصاب تمام بہتر ہے، وفاقی حکومت کا ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم قبول نہیں، سید مراد علی شاہ

سندھ میں تعلیمی نصاب تمام بہتر ہے، وفاقی حکومت کا ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم قبول نہیں، سید مراد علی شاہ

سندھ میں تعلیمی نصاب تمام بہتر ہے، وفاقی حکومت کا ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم قبول نہیں، سید مراد علی شاہ

سندھ میں تعلیمی نصاب تمام بہتر ہے، وفاقی حکومت کا ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم قبول نہیں، سید مراد علی شاہ

ٹھٹھہ(امین فاروقی بیوروچیف ٹھٹھہ)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں تعلیمی نصاب تمام بہتر ہے، وفاقی حکومت کا ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم قبول نہیں، جبکہ وفاقی حکومت نے صوبہ سندھ کو اس ضمن میں اعتماد میں بھی نہیں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلان کردہ نصاب تعلیم پی ٹی آئی کا تعلیمی نصاب ہے جبکہ اس حوالے سے وفاق سے کافی وقت سے بات چیت چل رہی تھی اور ہمارا موقف ہے کہ ہر علاقے کا ایک اپنا نظام ہے جبکہ کچھ چیزیں یکسان ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تجربات کے تحت سندھ کے بچوں کو بہتر تعلیم کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج پ پ ضلع سجاول کے صدر و رکن سندھ اسمبلی محمد علی ملکانی کی رہائشگاہ گاؤں راج ملک میں ان کی والدہ ماجدہ کے انتقال اور پ پ ضلعی اطلاعات سیکریٹری سجاول سورج سجاولی کی رہائشگاہ پر ان کے لواحقین سے تعزیت و فاتح خوانی جبکہ بیگنا موری پر سابق صوبائی وزیر غلام قادر ملکانی سے عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے پانی کی قلت کے متعلق ایک سوال پر کہا کہ وفاق کی جانب سے ٿجفل معاهده کو فالو نہیں کیا جا رہا اور پانی کی تقسیم کے متعلق سندھ حکومت نے اپنا موقف رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چشمہ جھلم لنک اور تونسہ پنجندی کینال چلائے جا رہے ہیں، یہ دونوں کینال اگر بند ہوں تو پانی کی قلت اتنی نہیں ہوگی جوکہ سندھ کا حق بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی دیر سے آنے کی وجہ سے ٹیل میں قائم اضلاع ٹھٹہ، سجاول، بدین اور دادو کو نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں وفاقی حکومت کو خط لکھا ہے کہ سنڌ کو اپنے حصے کا پانی فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ وفاق اور ارسا سندہ کو بھی پاکستان کا حصہ سمجھتے ہوئے اس کے لوگوں کو پیاسا نہیں ماریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کے بعد یوم آزادی اور محرم الحرام کے دوران تھریٹس ملے تھے جن سے پوری طاقت سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مواچھ گوٹھ کا واقعہ ایک بزدلانہ واقعہ ہے جس میں معصوم بچے اور خواتین شہید ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عاشورہ اور اس کے بعد بھی اس قسم کے واقعات رونماء نہ ہو سکیں، اس حوالے سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزراء امتیاز شیخ، شبیر بجارانی، مکیش چاولا، منظور وسان، معاون خصوصی صادق علی ميمن، ایم پی اے سید ریاض شاہ شیرازی، سابق ضلعی ناظم سید شفقت حسین شاہ شیرازی و دیگر بھی وزیر اعلی سندھ کے ہمراہ موجود تھے۔

Exit mobile version