’ہجوم ڈھائی گھنٹے تک ہراساں کرتا رہا، یہی آپشن بچا تھا کہ تالاب میں کود جاؤں‘ 147

’ہجوم ڈھائی گھنٹے تک ہراساں کرتا رہا، یہی آپشن بچا تھا کہ تالاب میں کود جاؤں‘

’ہجوم ڈھائی گھنٹے تک ہراساں کرتا رہا، یہی آپشن بچا تھا کہ تالاب میں کود جاؤں‘

لاہور (بیورو رپورٹ)لاہور میں مینارِ پاکستان کے مقام  پر ہجوم کی ہوس کا نشانہ بننے والی خاتون ٹک ٹاکرعائشہ اکرم نے انٹرویو میں اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی تفصیلات بتا دیں۔

نجی ویب سائٹس سے گفتگو میں ٹک ٹاکر عائشہ نے بتایا کہ سیکڑوں افراد سلیفی لینے کے بہانے انہیں گھیرتے چلے گئے ، ایک موقع پر ان کے پاس یہی آپشن بچا تھا کہ تالاب میں کود جائيں۔

https://www.youtube.com/watch?v=adEeBY4-II4

ان کا کہنا تھاکہ ہجوم ڈھائی گھنٹے تک انہیں ہوس کا نشانہ بناتا رہا اور ہراساں کرتا رہا، اس دوران پولیس کو بھی دو مرتبہ اطلاع دی لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اسے ٹارچر کیا گیا، بال نوچے گئے، لوگ اس کے ساتھ کھیلتے رہے اور اسے بے لباس کردیا گيا۔

خیال رہے کہ لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں سیکڑوں افراد نے خاتون ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کی،کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے ہوا میں اچھالتے رہے۔

4 روز گزر جانے کے بعد بھی پولیس نے اب تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں