کوٹلی پاکستان پروفیشنل یونین آف جرنلسٹ آزاد کشمیر کے مرکزی صدر جاوید اقبال بٹ کاسید علی گیلانی کی وفات پر بیان 167

کوٹلی پاکستان پروفیشنل یونین آف جرنلسٹ آزاد کشمیر کے مرکزی صدر جاوید اقبال بٹ کاسید علی گیلانی کی وفات پر بیان

کوٹلی پاکستان پروفیشنل یونین آف جرنلسٹ آزاد کشمیر کے مرکزی صدر جاوید اقبال بٹ کاسید علی گیلانی کی وفات پر بیان

کوٹلی( جاوید اقبال بٹ سے ) پاکستان پروفیشنل یونین آف جرنلسٹ آزاد کشمیر کے مرکزی صدر جاوید اقبال بٹ نے بابائے حریت اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی کی وفات کو تحریک آزادی کشمیر کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سید علی گیلانی مرحوم کی تحریک آزادی کے لیے خدمات تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی‘ سید علی گیلانی مرحوم نے اپنی ساری زندگی تحریک آزادی کشمیر کے لیے وقف رکھی اور آزادی کے لیے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں‘ ہندوستان اور اس کی قابض فوج نے بابائے حریت کو آزادی کے عظیم مشن سے ہٹانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا

لیکن سید علی گیلانی مرحوم کے پایہ استقلال میں لغزش نہ آئی‘ سید علی گیلانی مرحوم کشمیریوں کے مقبول ترین لیڈر تھے ان کی تدفین کے موقع پر اہل کشمیر کو نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینا بدترین اور غیر انسانی اقدام ہے‘ دْکھ اور کرب کے لمحات میں مرحوم کے خاندان کے افراد پر لاٹھی چارج اور گرفتار کیا گیا جو بھارت اور بھارتی فوج کی بدحواسی اور خوف کا مظہر ہے‘ بھارت سید علی گیلانی مرحوم سے خوفزدہ رہا اور اور ان کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر بھی دہشت گردی اور غیر انسانی طرز عمل کا مظاہرہ کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان اور اس کی قابض افواج رحلت کے بعد بھی سید علی گیلانی سے خوفزدہ ہے‘

عظیم کشمیری رہنما کی رحلت پر اپنے تعزیتی بیان میں صدر آزاد کشمیر پاکستان پروفیشنل یونین آف جرنلسٹ جاوید اقبال بٹ نے کہا کہ بابائے حریت نے اسیری میں رحلت فرمائی‘ 92 سال کی عمر میں بھی بابائے حریت کو طویل اسیری کا سامنا کرنا پڑا‘ بھارت کشمیریوں سے خوفزدہ ہے اور کشمیریوں کو اسی خوف کی وجہ سے بابائے حریت کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی‘ قابض بھارتی فوج اور بھارتی پولیس نے سید علی گیلانی کی تدفین کے موقع پر بھی جبر کا ہتھیار آزمایا اور مرحوم کے لواحقین کو جبری تدفین پر مجبور کیا‘

انہوں نے کہا کہ اہل کشمیر اور کشمیری رہنماؤں کو عظیم کشمیری رہنما کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کی اجازت نہ دینا بھارت کا انتہائی مکروہ فعل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے‘ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جابرانہ اور ظالمانہ ہتھکنڈوں کا نوٹس لینا چاہیے‘ بھارت کے جابرانہ اور جارحانہ عزائم خطہ کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں