ایک لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل دھابیجی کو ٹاون کا درجہ مل نہ سکا 136

ایک لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل دھابیجی کو ٹاون کا درجہ مل نہ سکا

ایک لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل دھابیجی کو ٹاون کا درجہ مل نہ سکا

ٹھٹھہ (نمائندہ امین فاروقی )ایک لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل دھابیجی کو ٹاون کا درجہ مل نہ سکا ٹاون تو دور کی بات یونین کاونسل کی حیثیت کاغذات تک محدود ہے دھابیجی جسے منی پاکستان کہا جاتا ہے اور اب اسکا ایک خاصہ حصہ سی پیک کی نذر ہے آگے اس علاقے نے کافی ترقی پذیر ہونا ہے لیکن یہاں کے عوامی نمائندے دھابیجی سے مخلص نہی ہیں اس مختصر شہر کے چاروں اطراف حد نگاہ پلاٹنگ کرکے کالونیاں بن چکی ہیں جہاں ہزاروں فیملیاں رہائش رکھتی ہے لیکن قانونی لوازمات پر عمل نہ کرتے ہوئے

پلاٹنگ مالکان نے مکینوں کو بنیادی سہولیات مہیاء نہ کرسکے ہیں جسکی وجہ سے ان نئ آبادیوں میں پانی بجلی اور گیس میسر نہی جسکی وجہ سے مکینوں نے غیر قانونی کنڈے کنکشن اور چوری چھپے پانی کے کنکشن لگا کر پہلے سے آباد ایک بڑی آبادی کو نقصان میں ڈال دیا ہے بلال نگر شیخ مجید سندھی کالونی ماڈل ٹاون سمیت زرین کالونی میں پانی بجلی کا شدید بحران رہتا ہے

گذشتہ پانچ دنوں سے شیخ مجید سندھی کالونی کو بجلی میسر نہی ایک بڑی آبادی اندھیرے تلے رہ رہی ہے تو دوسری طرف شدید گرمی سے بلبلا اٹھی ہے ایسے میں عوامی نمائندوں اور متعلقہ اداروں کی بے حسی سبب بن رہی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ عوامی نمائندے ملکر ایک قانونی فائل ترتیب دیکر متعلقہ اداروں کے افسران سے ملیں اور ان آبادیوں کو قانونی حیثیت دلاتے ہوئے پانی بجلی فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ عوام کو سہولیت مل سکیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں