اسد عمر حلقہ این اے 54 عوام کی امیدوں پر پورا نہیں اترے۔ بیچارے عوام کے چہروں میں مایوسی اور محرومی
سنگجانی (بیورو رپورٹ)حلقہ این اے 54 میں رائج سیاسی نظام اس کھٹارہ اور ناکارہ گاڑی کی طرح ہے جس کے بریک فیل ہو چکی ہوں اور اس کے ڈرائیور کی آنکھوں پر اعتماد اور بھروسے کی پٹی بندھی ہو لٰہذا اس قسم کی گاڑی عوام کو منزل مقصود تک نہیں لے جا سکتی۔حلقہ این اے 54 میں منتخب نمائندے اسد عمر اپنے مخصوص ایجنڈے کی تکمیل میں کامیاب رہے
مگر حالیہ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے پارٹی قیادت اسد عمر کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے۔ڈھوک عباسی میں عوام سے پانی کے کنکشن پلمبر کے نام پر 45 سو روپیہ اہل علاقہ کی جانب سے کہنا ہے پہلے جو پلمبر تھا وہ پندرہ سو روپیہ لیتا تھا باقی تین ہزار پارٹی کے سینئر کوآرڈینیٹر کے بیٹے کی جیب میں جا رہے ہیں اسی طرح گیس کے کنکشن کے حوالے سے اہل علاقہ سے 25 ہزار فی کس گھر لیا گیا پارٹی کے سینئر کوآرڈینیٹرز اور ان کے حواریوں کی گھٹی میں شامل ہے لٰہذا ان کی فطرت کبھی نہیں بدلے گی
۔حلقہ این اے 54 میں کرپشن اعداد وشمار سے بہت آگے چلے گے۔کئی برسوں تک حلقہ این اے 54 اسد عمر کی زیر قیادت کام کرنے والے کوآرڈینیٹر لوگ نااہلی اور لوٹ کھسوٹ کا عوام بھانڈا پھوڑ رہے ہیں۔عوام کی دعاؤں اور بددعاؤں نے کام کر دیا، گھر کے بھیدی کرپشن کی لنکا ڈھانے کے درپے ہو گئے ہیں۔
پارٹی قیادت اسد عمر نوٹس لیں اعتماد کی پٹی کو آنکھوں سے اتارا جائے کینٹ بورڈ بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کی شکست اور اس میں اندرونی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے حلقہ این اے 54 اسد عمر نے ترنول اور اس کے گرد و نواح کی باگ ڈور نااہل ہاتھوں میں دے دی وہ کسی دوسروں کا وجود برداشت نہیں کر سکتے یہی وجہ ہے کے پارٹی کو چھوڑنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔
حلقہ این اے 54 اسد عمر کے بیشتر کوآرڈینیٹرز شروع دن سے “ونڈ کھاؤ تے کھنڈ کھاؤ” کے حامی ہیں، حکمرانوں کی طرح ان کے پیروکاروں کو بھی کرپشن کی گنگا میں ہاتھ دھونے کی کھلی چھوٹ ہے تاہم حلقہ این اے 54 میں سیاسی قیادت ناکام ہوئی، سینئر کوآرڈینیٹرز کی کرپشن سے سیاسی قیادت کی بدنامی ارو ناکامی کا تاثر ابھرا جو درست نہیں۔اسد عمر حلقہ این اے 54 عوام کی امیدوں پر پورا نہیں اترے۔ بیچارے عوام کے چہروں میں مایوسی اور محرومی صاف دیکھی جا سکتی ہے۔