سعودی عرب میں مقیم قبائلی اضلاع کے محنت کشوں نے وزارت داخلہ سے درپیش مسائل کو سعودی حکام کے ساتھ اٹھانے کا مطالبہ
ضلع مہمند( افضل صافی سٹی رپورٹر )سعودی عرب میں مقیم قبائلی اضلاع کے محنت کشوں نے وزارت داخلہ سے درپیش مسائل کو سعودی حکام کے ساتھ اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔ اقاموں میں معیاد ختم ہوگئے ہیں۔ رینیول پر تیس سے لیکر چالیس ہزار ریال تک خرچہ آتا ہے جوکہ ہمارے بس کی بات نہیں ہے۔ اس سلسلے میں قبائلی ضلع مہمند کے رہائشی شیرزادہ نے مہمند پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک سعودی عرب میں قبائلی اضلاع اور ملک کے دیگر حصوں کے محنت کش گوناگوں مسائل کے شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت سعودی عرب میں 80 فیصد سے زائد محنت کشوں کے اقاموں کی معیاد ختم ہوگئیں ہیں۔ اب اقامو کی تجدید پر تیس سے لیکر چالیس ہزار ریال خرچہ آتا ہے۔ جوکہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے سعودیہ میں مقیم غریب محنت کش ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہے۔ اس ضمن میں ہم وزارت خارجہ کے حکام سے مطالبہ کرتے ہے۔ کہ وہ سعودی حکام کے ساتھ اس اہم ایشو کو اٹھا کر اقاموں کی فیسوں کو معاف کریں ۔ تاکہ ان کو نئے اقامے جاری کرکے اپنی ملک کو آسکیں۔
کیونکہ سعودی عرب میں بیشتر مقیم محنت کشں اقاموں میں معیاد ختم ہونے کی وجہ سے کئی سالوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔ جن میں کسی کی رشتہ دار فوت ہوچکے ہیں یا کسی کے عنقریب شادیاں ہونے والی ہے۔ لیکن ان مسائل کی وجہ سے وہ اپنے ملک کو نہیں آسکتے۔ اس سلسلے میں سعودیہ میں مقیم محنت کشوں نے وزیراعظم پاکستان، وزیر خارجہ اور چیف آف آرمی سٹاف سے مطالبہ کیا ہے۔ کہ وہ سعودیہ حکام کے ساتھ رابطہ کرکے ان کو درپیش مسائل کو حل کریں جس پر ان کے بے حد شکر گزار ہوں گے۔