سندھ دشمن منصوبوں کیخلاف عوامی تحریک کی جانب سے گذشتہ روز رزاق آباد میں "ملیر بچاوٴ سندھ بچاوٴ " کانفرنس منعقد ہوئی 172

سندھ دشمن منصوبوں کیخلاف عوامی تحریک کی جانب سے گذشتہ روز رزاق آباد میں “ملیر بچاوٴ سندھ بچاوٴ ” کانفرنس منعقد ہوئی

سندھ دشمن منصوبوں کیخلاف عوامی تحریک کی جانب سے گذشتہ روز رزاق آباد میں “ملیر بچاوٴ سندھ بچاوٴ ” کانفرنس منعقد ہوئی

ٹھٹھہ(امین فاروقی بیوروچیف )بحریہ ٹاون کے ذریعے سندھ کو اسرائیل بنانے کی سازش، سندھ کی زمینوں پر قبضہ اور دہشت گردوں غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ بنانے تمام سندھ دشمن منصوبوں کیخلاف عوامی تحریک کی جانب سے گذشتہ روز رزاق آباد میں “ملیر بچاوٴ سندھ بچاوٴ ” کانفرنس منعقد ہوئ جہاں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کرکے سندھ دشمن منصوبوں کو مسترد کیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر رسول بخش خاصخیلی نے کہا کہ کراچی میں قدیم بستیوں کو پکا کرنے کے بجائے بلڈوز کرتے ہوئے

سندھیوں کی شناخت ختم کی جارہی ہے تمام رہائشی اسکیموں جو سندھیوں کو اقلیت میں بدلنے کا ذریعہ ہیں کو رد کرتے ہوئے اپنی عملی جدوجہد جاری رکھیں گے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے ان قبضہ گیر مافی کی سرپرستی کرنے کی مذمت اور اس عمل سے نفرت کا اظہار کرتے ہیں عوامی تحریک اور اسے وابسطہ سندھیانی تحریک کے لاکھوں کارکنان ہر سندھ دشمن منصوبوں کیخلاف سیسہ پلائ ہوئ دیوار بنتی رہے گی عوامی تحریک کی مرکزی نائب صدر حورالنساء پلیجو نے اپنے خطاب میں کہا

کہ میرے بھائ اور ایشیاء کے نامور قانون دان رسول بخش پلیجو نے ہمیشہ سندھ دشمن منصوبوں سے لوگوں کو آگاہ کرتے رہے ہم بھی اسی فکر کو لیکر چل رہے ہیں جس پر ہمیں فخر ہے آج سندھ میں جو شعور ہے اسکے پیچھے فکر پلیجو کی محنت ہے سندھ کے پانی پر ڈاکہ باہر کے لوگوں کی آباد کاری اور اب افغانستان سے ایک بار پھر افغانیوں کو سندھ میں بسانے کی تیاری سمیت سندھیوں کی جدی پشتی زمینوں پر قبضے اور اس پر سرکاری دہشت گردی کی ہر فورم پر مذمت کرتے ہوئے قانونی دفاعی اور مزاحمتی عمل عوامی تحریک کے ذریعے جاری رہے گی سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر سبھانی ڈاھری نے خطاب کرتے ہوئے

کہا کہ سندھ کی باشعور عورتوں کی نمائندہ تنظیم جسے ایشیاء میں سب سے بڑی منظم تنظیم تصور کیا جاتا ہے سندھیانی تحریک کی ہر کارکن عورت نے فکر پلیجو کو روڈوں شاہراؤں شہروں اور دیہاتوں میں سندھ کی آواز بنکر زندہ کئے رکھا ہے عوامی تحریک کے شانہ بشانہ سندھیانی تحریک کی خواتین کا ہراول دستہ سندھ دشمن منصوبوں کراچی کے ساحلی جزیروں پر قبضہ سمیت تھر تا کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں ہزاروں میل کے پیدل اسفار کرکے سندھ کی حقیقی ترجمانی کا حق ادا کیا ہے

اور یہ سلسلہ مزید تقویت کے ساتھ آگے بڑھتا رہے گا کانفرنس سے نور احمد کاتیار، مریم گوپانگ، گل حسن کلمتی، سہیل جاموٹ، عمراہ سموں، خدا ڈنو شاہ، رستم میرانی، ستار گوپانگ، اقبال جروار، پرھ سومرو، داضل کھوسو، نوید کلھوو، زبیر نوناری و دیگر نے خطاب کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں