سمندر سے مچھلی سمیت کیکڑے مار کر گزر بسر کرنے ماھیگیروں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا 136

سمندر سے مچھلی سمیت کیکڑے مار کر گزر بسر کرنے ماھیگیروں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا

سمندر سے مچھلی سمیت کیکڑے مار کر گزر بسر کرنے ماھیگیروں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا

ٹھٹھہ(امین فاروقی بیوروچیف )ٹھٹھہ سمندر سے مچھلی سمیت کیکڑے مار کر گزر بسر کرنے ماھیگیروں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ماھیگیروں کا مکلی پر احتجاج روز گار بچا کر بھوک اور بدحالی سے بچانے کی اپیل کردی گئی اس سلسلے میں سمندر میں مچھلی اور کیکڑا مار کر گزر بسر کرنے والے گھارو کی ساحلی پٹی کے بیروزگار ہونے والے سیکڑوں ماھیگیروں نے مکلی پارک پر ایک احتجاجی مظاہرہ ملاح رھنما ڈاڈا آدم گندرو محمد اشرف ملاح ۔یار محمد جوکھیو جانی شورو

۔عبدالکریم اللہ بخش میرانی ۔عامر ملاح ۔رمضان ملاح ۔صدیق ۔حیدر سموں کی سربراہی میں کیا گیا مظاہرین نے سخت نعرے بازی بھی کی ملاح رہنمائوں نے کہا کہ وہ 30 سالوں سے سمندر سے مچھلی اور کیکڑے مار کر اپنا اور بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں مگر اب میرین فشریز کے ڈی جی کی جانب سے مچھلی اور کیکڑے مار نے پر پابندی لگاکر ماھیگیروں کا روزگار بند کردیا ہے انہوں نے کہا

کہ پہلے 15 سے زائد کمپنیوں نے کیکڑے اٹھاتی تھیں مگر اب انکو کم کرکے 3 باقی بچی ہیں جنہوں نے ریٹ کم کرکے اپنی مرضی کے ریٹ مقرر کردیے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مادے کیکڑے پر لگائی گئی پابندی ختم کرکے بند ہونے والی کمپنیوں کو بحال کیا جائے ماھیگیروں کو روزگار مہیا کیا جائے اور انکے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں کا ازالہ کیا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں