Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

ضلع مہمند انٹی کرپشن اورایف آئی اے اپنے موجودگی قبائلی اضلاع میں یقینی بنائیں قومی مشران

ضلع مہمند انٹی کرپشن اورایف آئی اے اپنے موجودگی قبائلی اضلاع میں یقینی بنائیں قومی مشران

ضلع مہمند انٹی کرپشن اورایف آئی اے اپنے موجودگی قبائلی اضلاع میں یقینی بنائیں قومی مشران

ضلع مہمند انٹی کرپشن اورایف آئی اے اپنے موجودگی قبائلی اضلاع میں یقینی بنائیں قومی مشران

ضلع مہمند(افضل صافی سٹی رپورٹر )ضلع مہمند۔تشکیل کردہ اے ڈی آر ممبران مکمل مسترد کرتے ہیں۔ممبران تقرر چور دروازے سےاثر رسوخ اور رشوت کے بنیاد پرہوا ہے۔بعض نا اہل کلرکس بے تاج بادشاہ بن بیٹھے ہیں۔وزیر اعلی فوری نوٹس لےکر اے ڈی آر کے لئے بے داغ، تجربہ کار اور اہل ممبران شامل کرکے زمانوں سے براجماں نااہل کلرکس کا تبادلہ سمیت انٹی کرپشن اورایف آئی اے اپنے موجودگی قبائلی اضلاع میں یقینی بنائیں۔ورنہ تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔قومی مشران،
ان خیالات کا اظہار تحصیل حلیمزئی سے تعلق رکھنے والے سرکردہ قومی مشران ملک آیاز خان، ملک موسم خان، ملک دریا خان، ملک رحمان،ملک زربادشاہ، ملک ہمیش،ملک سلطان، ملک عظمت، ملک دلبار ملک محمد شاہ ودیگر نے مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔کہ قبائلی انضمام ایک اچھا اقدام ہوا جن کو ہم سراہتے ہیں۔جس سے علاقہ ترقی، امن اور خوشحالی کے راہ پر گامزن ہوا۔اور حکومت نے قبائلی عوام کو فوری آسان انصاف کی فراہمی کے لئے عدالتی نظام سمیت اے ڈی آر ایکٹ بھی منظور کیا۔جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں مگر بدقسمتی سے ضلع مہمند کے الٹرینٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن اے ڈی ار میں اثر رسوخ اور رشوت کے بل بوتے پر چور دروازے سےنااہل داخل کر کےشامل کر دی۔جس کو ہم مکمل مسترد کرتے ہیں

۔جبکہ اے ڈی آر میں نااہل افراد کے تقرری زمانوں سے براجماں نااہل بعض کلرکس کی مہربانیوں سے ہوئے۔جس بے تاج بادشاہوں کو کچھ سرکاری افسران کا آشیرباد حاصل ہیں۔جوکہ اے ڈی آر سمیت انضمام ناکام بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے وزیر اعلی سمیت اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ عوام کو دور ایف سی آر کے مسترد شدہ افراد سے چھٹکارا دلا کر نااہل کلرکس کا فوری تبادلہ کر کے نئے تعلیم یافتہ اور تجربہ کار سٹاف تعینات کی جائے۔انہوں نے بتایا کہ قسمت کے مہربان دیوی ہر کمیٹی میں مخصوص ٹولہ کا انتخاب کرتے ہیں۔جوکہ قومی عمائدین کے ساتھ سراسر ظلم اور نا انصافی ہے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ سر سے نئے اے ڈی آر قائم کر کے ہر طبقہ فکر سمیت تجربہ کار اور بے داغ ماضی کے مشران شامل کر کے اے ڈی آرکی نوعیت اور چیک اینڈ بیلنس واضح کریں۔

قومی عمائدین نے ارادہ ظاہر کیا کہ اگر ہمارے مطالبات پر فوری عمل نہ کیا گیا۔تو ایک موثر تحریک تمام قبائلی اضلاع میں چلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اے ڈی آر میں غیر مقامی اور وہ لوگ شامل ہیں۔جو پاکستانی آئین اور قانون کے سراسر مخالف ہیں۔یعنی ایف سی آر کے رکھوالے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے۔اور بیوروکریسی کے بعض افسران بھی ایف سی آر کو واپس لاکر کرپشن بدعنوانی کو لانا چاہتے ہیں۔قبائلی عمائدین کا کہنا تھا اے ڈی آر میں فیصلہ سازی کو حکومت اور عدلیہ کے ہاتھ میں دیدیں اور اے ڈی آر میں شامل لوگوں سے فقط سفارش اور مشورہ لیا کریں۔تاکہ کرپشن، رشوت ستانی اور پسند نا پسند کا راستہ روکا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی آر میں ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے قابل ترین افراد شامل کئے جائیں۔اور ایف سی آر کے رکھوالے لوگوں سے ان کو صاف رکھیں تاکہ قوم اور ملک کی ترقی کے لئے حکومتی اقدامات میں تعاون کا سبب بن سکے۔انہوں نے محکمہ اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے سے قبائلی اضلاع میں اپنے دفاتر کھولنے کا مطالبہ کیا۔تاکہ کریٹ افراد سے قومی دولت واپس کی جائے۔

Exit mobile version