ڈڈیال۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ڈڈیال کے زیر اہتمام تحفظ جموں کشمیر کانفرنس کا انعقاد عوام کی کثیر تعداد میں شرکت 111

ڈڈیال۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ڈڈیال کے زیر اہتمام تحفظ جموں کشمیر کانفرنس کا انعقاد عوام کی کثیر تعداد میں شرکت

ڈڈیال۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ڈڈیال کے زیر اہتمام تحفظ جموں کشمیر کانفرنس کا انعقاد عوام کی کثیر تعداد میں شرکت

آزادکشمیر ڈڈیال( بیوروچیف)ڈڈیال۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ڈڈیال کے زیر اہتمام تحفظ جموں کشمیر کانفرنس کا انعقاد عوام کی کثیر تعداد میں شرکت۔ ریاست جموں کشمیر کی بندر بانٹ کے منصوبوں کو مسترد کرتے ہیں۔پاکستانی حکمرانوں کی طرف سے گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کی کوششوں اور آزاد کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کرنے کی سازشوں کے خلاف عوامی مزاحمت کرینگے

۔بھارت اور پاکستان ریاست جموں کشمیر سے اپنی اپنی قابض افواج کا انخلاء کریں۔ اقوام متحدہ کی قراردادیں اور دو طرفہ حل کی کوششیں تہتر سال میں مکمل ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔ ریاست جموں کشمیر کے مسئلے کا واحد حل ریاست کی آزادی ہے۔قوم لبریشن فرنٹ کے سنگ مکمل آزادی کی تحریک میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کیلئے باہر نکلے۔بھارتی حکومت اپنے زیر قبضہ علاقے میں ظلم و بربریت ختم کرے اور یٰسین ملک سمیت تمام آزادی پسند قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ کانفرنس سے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، راجہ تنویر، توصیف جرال، سعد انصاری، چودھری اشرف، سعید اسد، طاہرہ توقیر، صغیر چودھری اور دیگر کا خطاب۔


تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ ڈڈیال کے زیر اہتمام مقبول بٹ شہید چوک میں ”تحفظ جموں کشمیر کانفرنس“ کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں شرکت کیلئے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی اور دیگر راہنماؤں کا ڈڈیال آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔کانفرنس سے قبل لبریشن فرنٹ و سٹوڈنتس لبریشن فرنٹ کے سینکڑوں کارکنان نے زونل صدر داکٹر توقیر گیلانی، سعد انصاری ایڈوکیٹ، ناظم راجہ، ملک عرفان، خواجہ سہیل، حاجی اشرف اور دیگر راہنماؤں کی قیادت میں ڈڈیال شہر میں تقسیم جموں کشمیر نامنظور ریلی نکالی۔

ریلی کے شرکاء کی تقسیم جموں کشمیر کے خلاف اور ریاست کی مکمل آزادی کے حق میں پرجوش نعرے بازی سے ڈڈیال شہر گونج اٹھا۔ریلی کے اختتام پر ڈڈیال کے مشہور مقبول بٹ شہید چوک میں ”تحفظ جموں کشمیر کانفرنس“ کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برمنگھم برطانیہ برانچ کے صدر چوھدری اشرف نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی زونل صدر لبریشن فرنٹ ڈاکٹر توقیر گیلانی تھے۔ سٹیج سیکریٹری کے فرائض ساجد جرال اور عاطف چشتی نے انجام دیے۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت راجہ فیصل سرکھوی اور نعت رسولِ مقبول کی سعادت محسن علی نے حاصل کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی اور دیگر مقررین نے ریاست جموں کشمیر کی بھارت اور پاکستان میں تقسیم اور سیز فائر لائن کو مستقل بارڈر میں بدلنے کے بھارتی اور پاکستانی منصوبوں کو مکمل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے مالک مودی اور عمران خان نہیں بلکہ ریاست کے ڈھائی کروڑ کے لگ بھگ عوام ہیں جو کسی بھی صورت اپنی ریاست کی تاریخی اور تسلیم شدہ جغرافیائی حثیت کو مسخ نہیں ہونے دینگے، مقررین نے کہا کہ بھارت، پاکستان اور اقوامِ متحدہ ریاست جموں کشمیر کے مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور دوطرفہ نام نہاد معاہدوں کی روشنی میں حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں

اور وقت نے ثابت کیا ہے کہ ریاست جموں کشمیر کے مسئلے کا کوئی دو طرفہ حل ممکن نہیں۔ مقررین نے کہا کے ریاست جموں کشمیر کے عوام ایسے کسی معاہدے یا قرارداد کے پابند نہیں ہیں جس میں وہ خود شامل نہ ہوں کیونکہ مسئلے کے بنیادی اور اصلی فریق صرف ریاست کے عوام ہیں بھارت اور پاکستان نہیں۔مقررین نے بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست 2019ء کو اٹھائے گئے جملہ اقدامات اور پاکستان حکومت کی طرف سے گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنانے کی کوششوں کو مکمل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ریاست جموں کشمیر کے معاملے میں بھارت اور پاکستان کی حکومتیں ایک پیج پر ہیں

اور دونوں ملک ریاست جموں کشمیر کے وسائل کو باہم مل کر لوٹنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں جبکہ دونوں ملکوں کو ریاست کے عوام کی مرضی اور خواہشات سے کوئی غرض نہیں بلکہ دونوں ریاست کے عوام کو محض بھیڑ بکریاں ہی سمجھتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ دونوں ملکوں کی ہوس ملک گیری اور نوآبادیاتی طرز عمل کے باعث جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے،جو ریاست کے عوام کی مکمل آزادی کی تحریک کا ہر اول دستہ ہے، 4ستمبر 2021کو پلندری کے مقام پر ہزاروں لوگوں کی

منظوری سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اورتمام پاک بھارت دو طرفہ معاہدوں کو مکمل مسترد کرتے ہوئے ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی کی تحریک کو اندرونِ رہاست اور سفارتی سطح پر آگے بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ریاست کے عوام کی آزادی کی تحریک کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے اور ہم دنیا بھر کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ مسئلہ جموں کشمیر کا واحد قابلِ عمل، پرامن، مستقل اور سب کیلئے قابلِ قبول حل یہی ہے کہ بھارت اور پاکستان ریاست جموں کشمیر سے اپنا اپنا قبضہ ختم کر دیں اور ریاست کو ایک آزاد، سیکولر عوامی جمہوریہ بنایا جائے جس کے بھارت، پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک سے دوستانہ تعلقات ہوں۔ یہی وہ واحد حل ہے جو اس خطے میں دیرپا امن، ترقی، دوستی اور خوشحالی کی بنیاد فراہم کرتا ہے

۔مقررین نے کہا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور ریاست کے عوام کے بھارت یا پاکستان کی عوام اور مملکتوں کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں ہیں اور نہ ہی ہم ان دونوں مملکتوں یا ان کے عوام کے دشمن ہیں بلکہ بھارت اور پاکستان کے حکمران ہمارے دشمن اور ہمارے خلاف جارحانہ عزائم رکھتے ہیں۔ ریاست کے لوگ صرف اپنے جائز، قانونی اور تسلیم شدہ حق کی بات کرتے ہیں جو کہ بھارت یا پاکستان دشمنی ہر گز نہیں اور نہ ہی یہ کسی ملک سے علیحدگی کی کوئی تحریک ہے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی ہٹ دھرمی اور جنگی جنون کی آبیاری اس خطے کے مستقبل کو شدید خطرات سے دوچار کر چکی ہے اور اگر ریاست جموں کشمیر کو آزاد نہ کیا گیا تو یہ خطہ مستقل جنگ و جدل اور نفرت و تشدد کی آماجگاہ بن جائیگا۔

مقررین نے حکومت پاکستان پر واضح کیا کہ وہ ریاست کے عوام کے دلوں میں پاکستان کیلئے نفرت اور دشمنی کے بیج بونا بند کرے اور گلگت بلتستان کو پاکستان میں ضم کرنے کے ناپاک منصوبے ترک کرتے ہوئے گلگت بلتستان کو آزاد جموں کشمیر طرز کا سیٹ اپ دے اور بھارتی حکومت سے افواج کے انخلاء اور ریاست کی وحدت کی بحالی پر بات کرے۔مقررین نے بھارتی حکومت پر واضح کیا کہ ظلم و جبر اور ریاستی تشدد کی کوئی بھی انتہا ریاست کے عوام کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کر سکتی اس لیے بہتر یہی ہے کہ بھارت کا حکمران طبقہ نوشتہ دیوار پڑھے اور ریاست کے اپنے زیر قبضہ علاقے میں ظلم و بربریت بند کرے،

یٰسین ملک اور جملہ آزادی پسند قائدین و کارکنان کو رہا کرے اور پاکستان کے ساتھ ریاست کی آزادی، افواج کے انخلاء اور منقسم ریاست کی وحدت کو بحال کرنے پر بات چیت کرے۔ مقررین نے واضح کیا کہ بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کی طرف سے ریاست کی بندر بانٹ اور تقسیم کے ہر منصوبے کے خلاف اندرونِ ریاست اور عالمی سطح پر بھرپور عوامی مزاحمتی تحریک چلائیں گے اور پرامن عوامی مزاحمت سے بھارت اور پاکستان کی قابض افواج کو ریاست سے نکال باہر کرینگے۔ مقررین نے ریاست بھر کے عوام، جملہ سیاسی و سماجی تنظیموں اور انجمنوں سے اپیل کی کہ وہ ریاست کی وحدت، تہتر سالہ عظیم قربانیوں اور اپنی نسلوں کے مستقبل کے تحفظ کیلئے لبریشن فرنٹ کا ساتھ دیں، باہر نکلیں اور بھارت اور پاکستان پر واضح کریں کہ ریاست کے لوگ غیر قانونی اور جابرانہ قبضے کا خاتمہ چاہتے ہیں۔کانفرنس میں متعدد قراردادین بھی منظور کی گئیں۔

کانفرنس سے معروف صحافی تنویر احمد، لبریشن فرنٹ کے زونل سینئر نائب صدر توصیف جرال ایڈوکیٹ، زونل ترجمان سعد انصاری ایڈوکیٹ، بزرگ راہنما صدیق بھٹی، چودھری اشرف، طاہرہ توقیر، عابد راجوروی، سفیر کشمیری، نیشنل عوامی پارٹی کے چیف آرگنائزر صغیر چودھری، فریڈم موومنٹ کے راہنما راجہ زاہد کیانی، معروف محقق اور مصنف سعید اسد، ایس ایل ایف ضلع پونچھ کے صدر سردار افراز،

صدر ایس ایل ڈڈیال خواجہ اسامہ کشمیری، حافظ ساجد الرحمن، افتخار بٹ، رضوان راجہ، سعد گروال اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر ڈڈیال سے وقاص کشمیری، کبیر کشمیری، نعمان محبوب، زبیر اقبال، عدیل یعقوب، عماد کشمیری، نثار چودھری، احتشام چودھری، اسد حسین، ظہیر اقبال، نوید کشمیری، سیٹھ عاصم اور محمد حکمران جبکہ سہر منڈی سے سردار عبد القدیر، سردار وقاص اور محمد آصف کشمیری نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں