گورنمنٹ بوائز ایلمنٹری کالج میرپور کے زیر انتظام الوداعی تقریب ماسٹر ٹرینر چوہدری اختر حسین کے اعزاز میں منعقد ہوئی 216

گورنمنٹ بوائز ایلمنٹری کالج میرپور کے زیر انتظام الوداعی تقریب ماسٹر ٹرینر چوہدری اختر حسین کے اعزاز میں منعقد ہوئی

گورنمنٹ بوائز ایلمنٹری کالج میرپور کے زیر انتظام الوداعی تقریب ماسٹر ٹرینر چوہدری اختر حسین کے اعزاز میں منعقد ہوئی

( اسلام گڑھ جاوید اقبال بٹ سے) گورنمنٹ بوائز ایلمنٹری کالج میرپور کے زیر انتظام الوداعی تقریب بسلسلہ ریٹائرمنٹ ممتاز ماہر تعلیم ماسٹر ٹرینر چوہدری اختر حسین کے اعزاز میں منعقد ہوئی تقریب کی صدارت پرنسپل ایلمنٹری کالج میرپور راجہ سیف الرحمن نے کی اور مہمان خصوصی وائس چانسلر مسٹ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر یونس جاوید تھے جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض محمد آصف جرال نے ادا کیے۔


تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد ابرہیم نے حاصل کی اور نعت شریف کی سعادت قاری عبدلراوف نے حاصل کی دیگر مقررین راجہ خضر اقبال، حاجی محمد رزاق، قاری انور حسین انور، انور محمود قریشی ایڈووکیٹ، سید ایوب حسین شاہ، عارف جرال ، سید مدثر حسین شاہ ، مرزا رفیق جرال ، ریٹائرڈ پرنسپل محمد رفیق بھٹی ،راجہ آفتاب حسین بزمی ، قدرت اللہ شاہ ، سخاوت غوری ،

راجہ فضل الرحمان ریٹائرڈ کمشنر ، بیرسٹر جاوید اقبال ، شیخ فیصل شہزاد ،صابر حسین جرال ڈی ای او میرپور ،راجہ کلیم الل ڈی جی بے نظیر انکم سپورٹ ، ڈاکٹر محمد امین ایم ڈی جناح اسپتال ، قاضی محمد زبیر ڈائریکٹر میاں محمد بخش لائبریری ، چوہدری محمد رزاق مرکزی رہنما تحریک انصاف سماہنی۔مہمان خصوصی وائس چانسلر مسٹ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر برگیڈیئر یونس جاوید نے اپنے مدبرانہ خطاب میں کہا کہ استاد کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتا چوہدری اختر حسین صاحب جیسے استاد محبتیں پھیلانے والے لوگوں اور اپنے دوستوں کے دلوں پر راج کرنے والے ہوتے ہیں۔
پہلی ملاقات میں ہی ان کا گرویدہ ہو گیا تھا

اختر صاحب کی تقریب اس بات کی غمازی ہے کہ آپ لوگ کتنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا میں نے 1974 میں میرپور بورڈ سے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور میں نے پرائمری ٹیچر بھارتی ہونے کے لئے بہت کوشش کی مگر اللہ کو کچھ اور منظور تھا جب میں کالج میں داخل ہوا تو پرنسپل صاحب نے میری کارکردگی کی بنا پر کمال شفقت کے ساتھ میری رہنمائی کی اور کالج ہاسٹل میں مجھے کمرہ نمبر-1 اور کلاس میں رولنمبر-1 ملا یہ میرے لئے بڑے اعزاز کی بات تھی۔
میں نے میرٹ پر لاہور سے انجینئرنگ کی

میں ٹیچر بننا چاہتا تھا مگر والد صاحب کے مشورے پر میں نے فوج جائین کی فوج میں میری تمام سروس بحثیت ٹیچر گزری مختلف یونیورسٹیوں میں اعلیٰ عہدوں پر کام کیا اب میں نے بحثیت وائس چانسلر مسٹ یونیورسٹی میرپور اپنی خدمات باحسن طریقہ سے نبھانے کی کوشش کر رہا ہوں بہت جلد میرپور کی مسٹ یونیورسٹی دنیا بھر اور پاکستان کی صف اول کی یونیورسٹی میں شمار ہوگی مسٹ یونیورسٹی میں کوالیفائیڈ اپنے اپنے سبجیکٹس پر مکمل عبور رکھنے والے مائر اساتذہ طلباء کو زیور تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں۔


2015 میں فوج سے برگیڈیئر ریٹائر ہوا4لاکھ سے زائد پیکج مسترد کر کے اپنے آپ کو میرپور مسٹ یونیورسٹی کے لئے اپنے آپ کو وقف کردیامسٹ یونیورسٹی کو بہر راستوں پر گامزن کرنے کیلئے میرا مشن اور ویژن ہے کہ ٹاپ یونیورسٹی کے اساتذہ مختلف ورکشاپ اور سیمنار کرائیں کے میں نے اساتذہ کو بہتر کام کرنے کے لئے فری ھینڈ دیا ہے علم کی شمع کو روشن کرنے کے لئے جس نے بھی دیانتداری سے کام کیا اللہ نے اسے عزت دی ہماری کوشش ہے کہ مسٹ یونیورسٹی کا لٹریسی ریٹ میں مزید بہتری آئے انہوں نے اختر صاحب کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ اختر صاحب انسانیت کی خدمت کرنے کے لئے اپنی بقیہ زندگی اوروں کے لئے وقف کر دیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں