117

بلوچستان میں زلزلے سے متاثرہ متعدد خاندان کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور

بلوچستان میں زلزلے سے متاثرہ متعدد خاندان کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور

بلوچستان کےکئی علاقوں میں زلزلہ آکر چلا گیا اور تباہی کی داستانیں چھوڑگیا ، ساتھ ہی خواتین اور  بچوں سمیت 20  زندگیاں بھی لےگیا۔

گذشتہ رات آنے والے زلزلے میں 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہیں ، رات تین بجے آنے والے زلزلےکی شدت 5 اعشاریہ 9 تھی ، مرکز ہرنائی کے قریب تھا ۔

 متاثرہ علاقوں میں پھر رات آگئی  ہے تاہم ہرنائی میں ملبےکا ڈھیر بنے درجنوں مکانات کے بےگھر مکین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور  ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے کھانے پینےکا سامان اور خیموں کی فراہمی ہوئی ہے، ملبہ ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری بھی پہنچادی گئی ہے تاہم  خیموں کی تعداد متاثرہ خاندانوں کے مقابلے میں کم ہے اور تمام متاثرہ آبادی کو آج کی رات خیمے فراہم کرنا مشکل ہے ۔

 بچے، بوڑھے،عورتیں سر چھپانےکی جگہ ڈھوڈنے لگے ، قلعہ سیف اللہ، زیارت، خانو زئی، لورالائی، مسلم باغ اور کان مہتر زئی میں بھی زلزلے سے نقصانات  ہوئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے، ہلال احمر، پاک فوج ، فرنٹیئر کور اور ضلعی انتظامیہ کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں،  آئی ایس پی آر کے مطابق زلزلے سے متاثرہ آبادی کے لیے ضروری خوراک اور پناہ گاہیں پہنچا دی گئی ہیں،9 شدید زخمیوں کو پاک فوج کے ایوی ایشن ہیلی کاپٹر پر کوئٹہ منتقل کردیا گیا ۔

 وزیر اعلیٰ اور گورنر بلوچستان نے ہرنائی کا دورہ  کیا، جام کمال نے کہا کہ ہرنائی میں طبی امداد کے لیے ڈاکٹرز اور دیگر عملہ پہنچ گیا ہے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں