ٹھٹھہ ساحلی پٹی گھارو کے سینکڑوں بے روزگار ماہیگیروں کا نیشنل ہائ وے پر مظاہرہ
ٹھٹھہ(امین فاروقی بیوروچیف ٹھٹھہ)ساحلی پٹی گھارو کے سینکڑوں بے روزگار ماہیگیروں کا نیشنل ہائ وے پر مظاہرہ ڈاڈا آدم گندرو، اشرف ملاح کی قیادت میں ہوا مظاہرین کا کہنا تھا کہ پچھلے 30 سالوں سے ماہی گیر کیکڑا اور مچھلی کا شکار کرکے اپنا پیٹ پال رہے ہیں مگر اب اس شکار پر میرین فشریز کی جانب سے پابندی لگادی گئ ہے جسے لاکھوں ماہیگروں کا روزگار مانند پڑھ گیا ہے گھروں میں فاقہ کشی ہوگئ ہے سمندر میں 80 فی صد مادی اور 20 فی صد نر کیکڑوں کی نسل ہے انمیں کسی ایک جنس پر پابندی لگنے سے ماہیگیر اپنا کاروبار نہی کرسکتے ہیں پہلے 15 سے زائد کمپنیاں ہوتی تھیں
اب 3/4 باقی رہ گئ ہیں پہلے اپنے مرضی کے نرخ لگا کر دونوں ہاتھوں سے ماہی گیروں کو لوٹا جاتا تھا جبکہ سمندر میں انکا چارہ جون جولائ میں ہوتا ہے اور کیکڑوں کا بچے دینے کا سیزن بھی ایک ماہ جون والا ہوتا ہے اس ماہ پابندی لگنا تو ٹھیک ہے پر ایک دم سے مادی کیکڑوں پر پابندی لگا کر ماہیگیروں کو فاقہ کشی میں ڈال دیا ہے ماہیگیروں کا کہنا تھا کہ پہلے کورونا کے دو سال بحران میں گذرے اب پابندی لگادی گئ ہے جو سراسر ظلم ہے انکا مطالبہ تھا کہ پابندی فوری ختم کی جائے بند کمپنیوں کا بحال کیا جائے اور نرخ بڑھائے جائیں دیگر صورت سخت احتجاج و دھرنا دیں گے