ضلعی پولیس سربراہ ڈاکٹر زاہد اللہ کی سربراہی میں ڈی پی اوآفس میں پولیس کرائم میٹنگ کا انعقاد 141

ضلعی پولیس سربراہ ڈاکٹر زاہد اللہ کی سربراہی میں ڈی پی اوآفس میں پولیس کرائم میٹنگ کا انعقاد

ضلعی پولیس سربراہ ڈاکٹر زاہد اللہ کی سربراہی میں ڈی پی اوآفس میں پولیس کرائم میٹنگ کا انعقاد

مردان(شاہ باباحبیب عارف سے)کرائم میٹنگ میں پولیس افسران کو مجرمان اشتہاریوں، سُودی کاروبار، منشیات ڈیلروں،ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش،سٹریٹ کرائم، اجرتی قاتلوں، لینڈ مافیا، جنسی جرائم،ون ویلنگ، غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں اور دیگر سماجی و معاشرتی جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری پرانی دشمنیاں ختم کرنے اور منشیات کی بائیکاٹ کیلئے علاقائی سطح پر جرگہ مشران کیساتھ باہمی مشاورت اور لائحہ عمل طے کی جائے۔قانون سب کیلئے یکساں ہے

کسی کو بھی نقص امن کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔ڈی پی او ڈاکٹر زاہد اللہ کا افسران سے خطاب ۔تفصیلات کے مطابق ڈی پی او آفس میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ضلعی پولیس سربراہ ڈاکٹر زاہد اللہ کی سربراہی میں کرائم میٹنگ کا انعقاد کیا گیاجس میں ایس پی انوسٹی گیشن ثناء اللہ،ایس پی آپریشن محمد قیس،سرکل ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسران نے شرکت کی۔ ڈی پی او ڈاکٹر زاہد اللہ نے اجلاس کے دوران سرکلز کی سطح پر جرائم اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے

گذشتہ ماہ ستمبرکے دوران260مجرمان اشتہاری،88سہولت کار،206منشیات فروش،05قمار باز،55ہوائی فائرنگ اور آتش بازی کے مرتکب افراد کی گرفتاری جبکہ منشیات فروشوں کے قبضے سے182کلوگرام سے زائد چرس،05کلوگرام سے زائد ہیروئین،4787گرام آئس،502گرام افیون اور122لیٹر شراب سمیت جرائم پیشہ عناصر کے خلاف انسدادی کارروائیوں کے دوران49کلاشنکوف،30کالاکوف،15رائفل،48شارٹ گن،686پستول،12423مختلف ساخت کے کارتوس کی برآمدگی پرضلعی پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے

اطمینا ن کا اظہار کیا میٹنگ کے اختتام پر ڈی پی او مردان نے واضح کیا کہ مجرمان اشتہاریوں، سُودی کاروبار، منشیات ڈیلروں،ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش،سٹریٹ کرائم، اجرتی قاتلوں، لینڈ مافیا، جنسی جرائم،ون ویلنگ، غیر رجسٹرڈ موٹرسائیکلوں اور دیگر سماجی و معاشرتی جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیاں مزید تیزکی جائے جبکہ پرانی دشمنیاں ختم کرنے کیلئے علاقائی سطح پر جرگہ مشران کیساتھ باہمی مشاورت اور لائحہ عمل طے کی جائے۔قانون سب کیلئے یکساں ہے کسی کو بھی نقص امن کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں