کوٹلی جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا کوٹلی انتظامیہ کے خلاف احتجاج پانچویں روز میں داخل 311

کوٹلی جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا کوٹلی انتظامیہ کے خلاف احتجاج پانچویں روز میں داخل

کوٹلی جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا کوٹلی انتظامیہ کے خلاف احتجاج پانچویں روز میں داخل

اسلام آباد (بیورو رپورٹ)کوٹلی . جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا کوٹلی انتظامیہ کے خلاف احتجاج پانچویں روز میں داخل۔ کوٹلی انتظامیہ نے لبریشن فرنٹ کا لٹریچر تاحال واپس نہیں کیا۔ حکام بالا کے احکام کا انتظار ہے کہہ کر کوٹلی انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔لبریشن فرنٹ کے صبر و تحمل کا جواب روایتی لیت و لعل، جھوٹ اور بے ایمانی سے دیا جا رہا ہے۔ لٹریچر لیے بنا احتجاج ختم نہیں کرینگے۔ انتظامیہ نے اپنی روش نہ بدلی تو چوکوں چوراہوں میں مزید احتجاجوں کیلئے تیار رہے

۔شہید چوک میں سات گھنٹے جاری رہنے والے احتجاجی دھرنا سے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ایاز کریم، حید ر علی، سردار افراز، زبیر قریشی، رقیب راجہ اور دیگر کا خطاب۔ تفصیلات کے مطابق کوٹلی انتظامیہ کی طرف سے لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھائے جانے کے بعد لبریشن فرنٹ سٹی کوٹلی کے کارکنان کا احتجاج پانچویں روز بھی جا ری رہا۔ شہید چوک کوٹلی میں لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے سات گھنٹے کا احتجاجی دھرنا دیے رکھا۔ دھرنے میں کوٹلی سٹی اور گرد و نواح سے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔ دھرنے کے شرکاء کوٹلی انتظامیہ کے خلاف اور لٹریچر کی واپسی کیلئے مسلسل نعرے بازی کرتے رہے

اور بینرز و پلے کارڈز اٹھا کر سراپا احتجاج رہے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہنا تھا کہ ریاست جموں کشمیر میں قابض ممالک سیز فائر لائن کے دونوں طرف ایک گھناونا کھیل کھیل رہے ہیں۔ ریاست کی بندر بانٹ کو مستقل شکل دینے کیلئے بھارت اور پاکستان کی حکومتیں مل کر آزادی کی آواز کو دبانا اور اپنے اپنے قبضے کو بزور طاقت مسلط کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوٹلی انتظامیہ پاکستانی لینٹ افسران کے حکم پر لبریشن فرنٹ کی آواز کو دبانا اور آزادی کی تحریک کو روکنا چاہتی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائیگا۔بھارت اور پاکستان کو ہر صورت ریاست جموں کشمیر سے نکلنا پڑے گا۔

تحریر و تقریر اور اظہار رائے پر پابندیوں سے آزادی کے قانونی حق کو سلب نہیں کیا جا سکتا۔کوٹلی انتظامیہ کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ اپنا قیمتی لٹریچر ہر صورت واپس لیں گے۔دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے ضلعی صدر ایاز کریم، ضلعی جنرل سیکریٹری زبیر قریشی، ایس ایل ایف ضلع پونچھ کے صدر سردار افراز، سٹی صدر رقیب راجہ، سٹی جنرل سیکریٹری حیدر علی اور دیگر نے کوٹلی انتظامیہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لٹریچر کی واپسی تک احتجاج مسلسل جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پرامن ہیں اور آخری حد تک پرامن رہینگے لیکن کوٹلی انتظامیہ ہمارے صبر و تحمل کا مزید امتحان لینے سے باز رہے اور ہمارا لٹریچر ہمارے حوالے کیا جائے بصورت دیگر انتظامیہ کوٹلی کے ہر چوک چوراہے میں احتجاج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہے۔ اس موقع پر لبریشن فرنٹ کے ضلع صدر ایاز کریم نے بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری قتل و غارت اور بھارتی فوجی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے بھارتی ریاستی دہشت گردی بند کروانے اور اسیرانِ جموں کشمیر کو رہائی دلوانے کا مطالبہ کیا۔ ایاز کریم نے گلگت میں لبریشن فرنٹ کے کارکن ناصر کپوت کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے

ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ لبریشن فرنٹ کے ضلعی صدر نے حکومتِ آزاد کشمیر کے مالیاتی اختیارات چیف سیکریٹری کے سپرد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ پاکستان اور اس کے اداروں کا منافقانہ اور ریاست دشمن کردار کھل کر سامنے آ چکا ہے۔جو حکمران آزاد جموں کشمیر کے چھوٹے سے خطے کو مالیاتی اختیار بھی اپنے پاس نہیں رکھنے دیتے وہ کس منافقت سے ریاست کے عوام کی حمایت کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو اسلام آباد کی چراگاہ سمجھ کر لوٹ مار میں مصروف ہیں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے قدرتی و انسانی وسائل کی بے دریغ لوٹ مار اور استحصال جاری ہے۔

ایاز کریم نے کوٹلی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو متنبہ کیا کہ لبریشن فرنٹ کے لٹریچر کو واپس نہ کرنے کی صورت میں احتجاج کا دائرہ ضلع بھر اور آزاد کشمیر بھر میں پھیلایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ لبریشن فرنٹ کے کارکنان کے خون پسینے کی کمائی سے چھپنے والے لٹریچر کو واپس لیے بنا احتجاج کو کسی صورت ختم نہیں کیا جائیگا۔احتجاجی دھرنے کے شرکاء نے کھائی گلہ ٹریفک حادثہ میں شہید اور زخمی ہونے والے بچوں کے ورثا سے اظہارِ افسوس بھی کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں