کوٹلی لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا مسلسل نویں روز بھی احتجاجی دھرنا
کوٹلی/ڈڈیال/نکیال (سٹی رپورٹر)کوٹلی انتظامیہ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر واپس کرے۔نااہل انتظامیہ تحریر و تقریر کی راہ میں رکاوٹ ڈال کر آزاد کشمیر میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنے کی سازش میں شریک ہے۔تقسیم ریاست کے منصوبے ناکام بنائیں گے۔لٹریچر واپس لیے بنا احتجاج ختم نہیں ہوگا۔ انتظامیہ بڑے احتجاج کا سامنا کرنے کیلئے تیاری کرے۔کوٹلی، نکیال اور ڈڈیال میں نویں روز احتجاجی دھرنوں سے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی،زبیر قریشی،چاچا شفیق، وحید عاصی ایڈوکیٹ، رقیب راجہ، سردار نواز، ناظم راجہ، سلمان کشمیری اور دیگر کا خطاب۔
تفصیلات کے مطابق کوٹلی انتظامیہ کی طرف سے ضموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھائے جانے کے خلاف شہید چوک کوٹلی میں لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے مسلسل نویں روز بھی احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاجی دھرنے کے شرکاء پانچ گھنٹے تک کوٹلی انتظامیہ اور قابض فورسز کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔شرکاء دھرنا ہمارا لٹریچر واپس کرو، نااہل انتظامیہ ہائے ہائے، نااہل ادارے ہائے ہائے،
جموں کشمیر بنیگا خود مختار، تقسیم ریاست نامنظور، ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے جیسے نعرے بلند کرتے رہے، احتجاجی مظاہرین سے خطاب میں لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی جنرل سیکریٹری زبیر قریشی، اعزاز گیلانی، رقیب راجہ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کوٹلی انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اور چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کرنے کی شدید مذمت کی اور واضح کیا کہ لٹریچر کی واپسی کے بغیر کسی قیمت پر احتجاج ختم نہیں ہوگا۔
کوٹلی انتظامیہ اپنی نااہلی اور غیر قانونی حرکت پر پردہ ڈالنے اور غیر ملکی قابض قوتوں کی خوشنودی کیلئے جو بہانے تراش رہی ہے وہ ناقابلَ قبول ہیں۔ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر قومی امانت اور سیاسی لٹریچر ہے۔ انتظامیہ جب یہ بات تسلیم کرتی ہے کہ اس لٹریچر میں کوئی ایسا سماج دشمن یا شر انگیز مواد نہیں تو پھر اسے واپس کرنے میں کیوں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ کوٹلی انتظامیہ اب بڑے احتجاجوں کیلئے تیاری کرے کیونکہ ہمارے صبر اور تحمل کو شاید انتظامی افسران کمزوری سمجھ رہے ہیں۔
مقررین نے ایک بار پھر واضح کیا کہ قومی لٹریچر ہر صورت می واپس لیا جائیگا۔دریں اثنا نکیال میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے درجنوں کارکنان نے پڑاوا چوک نکیلا میں چار گھنٹے کا احتجاجی دھرنا دیا۔ احتجاجی دھرنے میں نیشنل سٹوڈنتس فیڈریشن اور عوامی وورکرز پارٹی کے ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ نکیال کے صدر چاچا شفیق، نوید عاصی ایڈوکیٹ، سردار نواز جانی، شاہنواز علی شیر ایڈوکیٹ،
جواد انور اور دیگر نے کوٹلی انتظامیہ کی بزدلانہ کاروائی کی شدید مذمت کی اور لبریشن فرنٹ کے لٹریچر کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔مقررین نے واضح کیا کہ لبریشن فرنٹ اپنے سیاسی و جمہوری حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوگا۔ ڈڈیال میں لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے مسلسل نویں روز مقبول بٹ شہید چوک میں احتجاجی دھرنا دیا۔ یہ دھرنا پانچ گھنٹے جاری رہا۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ تحصیل ڈڈیال کے صدر ناظم راجہ، سفیر کشمیری، نقیب چشتی، خواجہ سہیل اور دیگر نے کوٹلی انتظامیہ کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی شدید مذمت کی اور واضح کیا کہ لبریشن فرنٹ کے کارکنان اپنے حق سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کوٹلی انتظامیہ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر واپس کرے بصورتِ دیگر احتجاج کے دائرہ کار کو آزاد کشمیر بھر میں بڑھایا جائے گا۔