پناہ کے سینئر فزیشن فورم کااہم اجلاس، اجلاس میں مہلک امراض کی ایک بڑی وجہ بننے والے میٹھے مشروبات کی کھپت کوکم کرنے پرغوروغوض کیاگیا
اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پناہ کے سینئر فزیشن فورم کااہم اجلاس، اجلاس میں مہلک امراض کی ایک بڑی وجہ بننے والے میٹھے مشروبات کی کھپت کوکم کرنے پرغوروغوض کیاگیا،شرکاء کی حکومت سے دل سمیت دیگر امراض کی وجہ بننے والے عوامل کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھانے کی اپیل،پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے صدر میجرجنرل(ر) مسعود الرحمن کیانی نے کہاکہ دل انسانی جسم کااہم عضو ہے،دل کے امراض میں اضافہ تشویش ناک ہے،جس کی ابتدائی روک تھام نہایت ضروری ہے،اس کیلئے ہمیں سادہ غذا،چہلم قدمی،جسمانی ورزش کواپنامعمول بناناہوگا،میٹھے مشروبات غیرضروری ہیں،ان کے استعمال کوکم کرناہوگا،جو دل سمیت دیگرمہلک امراض کی ایک بڑی وجہ ہیں۔
وہ گزشتہ روزپناہ کے سینئر فزیشن فورم سے مخاطب تھے، اجلاس میں میجرجنرل (ر) محمداشرف خان،میجرجنرل (ر) عاشور خان،،لیفٹیننٹ جنرل (ر) کمال اکبر،لیفٹیننٹ جنرل (ر) اظہرراشد،ڈاکٹرعبدالقیوم اعوان،پروفیسر ڈاکٹرواجد علی،سکارڈن لیڈر (ر) غلام عباس,کرنل (ر) اعجاز احمدرفیع،ڈاکٹرامتیاز علی چوہدری،بیگم میجر جنرل (ر) آصف علی خان،ڈاکٹرزاہد ہ ابراہیم،ڈاکٹر عاصمہ قمر،رخسانہ نازی،شکیلہ صابراورمتعدد افراد نے شرکت کی ،پناہ کے جنرل سیکریٹری وڈائریکٹرآپریشن ثناء اللہ گھمن نے پناہ کی کارکردگی سے متعلق سینئر فزیشن فورم کوآگاہ کیا۔
اس موقع پر(پناہ) کے صدر میجرجنرل(ر) مسعود الرحمن کیانی نے کہاکہ پاکستان میں ایک گھنٹے میں ہارٹ اٹیک سے 47افراد کی موت واقع ہوناتشویش ناک ہے،دل کے امراض کی وجوہات پراگرفوری قابو نہ پایاگیا، توبیماریوں میں نہ صرف مزید اضافہ ہوگا،بلکہ بیماریوں کے اخراجات سے ملکی خزانے پر بوجھ بھی بڑھے گا،ہمیں سادہ غذا،چہل قدمی اورجسمانی ورزش کی طرف واپس لوٹناہوگا،اسے اپنامعمول بناناہوگاتاکہ ہم دل سمیت دیگرامراض سے بچ سکیں۔
پناہ کے جنرل سیکریٹری ثناء اللہ گھمن نے کہاکہ دل کاعارضہ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں اورنوجوانوں میں بھی تیزی سے پھیل رہاہے،اس کی ایک بڑی وجہ میٹھے مشروبات(ایس ایس بی)،نمک،چکنائی کی اضافی مقدارکااستعمال ہے،جوانسان کی صحت کے لئے نہایت مضرہیں،جنھیں اپنی روزانہ کی خوراک سے نفی کرناہوگا،تاکہ ہم صحت مند رہیں اورملک وقوم کی ترقی میں اپنابھرپورکرداراداکرسکیں۔
سینئر فزیشن فورم کے اراکین نے کہاکہ صحت کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں،ان میں کمی اسی وقت ممکن ہے،جب ان کی وجہ بننے والے عوامل کاسدباب کیاجائے،میٹھے مشروبات کااستعمال غیرضروری ہے،جن کی قطعی ضرورت نہیں،حکومت کوچاہیے کہ میٹھے مشروبات کی وجہ سے پیداہونے والے امراض سے متعلق آگہی کے ساتھ ساتھ، ان کی روک تھام کے لئے اپناکردار اداکرے۔