کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے خلاف یوم سیاح پر ریلی کا انعقاد
ٹھٹھہ(امین فاروقی بیوروچیف ٹھٹھہ)ضلعی انتظامیہ ٹھٹہ کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے خلاف یوم سیاح منایا گیا، اس ضمن میں ڈی سی آفس تا پریس کلب مکلی تک ایک پروقار ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں اایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون محمد حنیف پتافی، ڈی ایچ او ٹھٹہ ڈاکٹر محمد حنیف میمن، ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر نیاز احمد میمن، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر خدا بخش بہرانی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر مہرین اقبال سومرو، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری) نصیر میمن،
ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری) نظام الدین کھڈائی، ڈی ایس پی افتخار شاہ کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران و عملہ، مرف، سرسو و دیگر مختلف این جی اوز کے نمائندوں، سول سوسائٹی، صحافیوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ریلی کے شرکاء کی جانب سے ہاتھوں میں بینرز، پاکستان اور کشمیر کے پرچم اٹھاتے ہوئے کشمیری بھائیوں سے جاری بھارتی جارحیت اور بربریت کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی گئی۔ پریس کلب مکلی میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر خدا بخش بہرانی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (سیکنڈری) نصیر میمن و دیگر نے کہا
کہ بھارت کی جانب سے وادی نذیر (کشمیر) میں ظلم و بربریت کی بازار گرم اور مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی جاری ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہندو ملک جو دنیا کا سب سے بڑا جھموریت کا دعویدار ہے وہ کس طرح ایک مسلم ریاست (کشمیر) کو اپنے ظلم اور بربریت کا نشانہ بناکر اپنی مرضی مسلط کر سکتا ہے، جوکہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کیلئے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم کشمیری بھائیوں کی آزادی تک ان کی جدوجہد میں شامل ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی علیحدہ حیثیت کے خاتمے کے لئے اپنے آئین میں تبدیلی لاتے ہوئے کشمیر کے خلاف ایک بہت ہی جارحانہ اقدام اٹھایا، بعد میں مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی آبادی کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے پر زور مطالبہ کیا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و جبر کو بند کرکے انہیں آزادانہ زندگی گزارنے کا حق دیا جائے۔