ضلع مہمند سماجی وفلاحی کارکن اکبرشیر، سلیم، طالب علم عبدالاحد اور دیگر کی مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس 151

ضلع مہمند سماجی وفلاحی کارکن اکبرشیر، سلیم، طالب علم عبدالاحد اور دیگر کی مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس

ضلع مہمند سماجی وفلاحی کارکن اکبرشیر، سلیم، طالب علم عبدالاحد اور دیگر کی مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس

ضلع مہمند( افضل صافی سٹی رپورٹر ضلع مہمند)،۔مقامی ضلعی انتظامیہ ڈومیسائل بنانے کیلئے واضح پالیسی بنائے۔میڈیکل کوٹہ سمیت مختلف تعلیمی اداروں میں علاقے کے غریب طلباء کی حق تلفی ہورہی ہے۔ مقامی انتظامیہ اورمنتخب عوامی نمائندے طلباء کو درپیش بنیادی مسائل سے چشم پوشی اختیار کررہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار سماجی وفلاحی کارکن اکبرشیر، سلیم، طالب علم عبدالاحد اور دیگر نے جمعہ کے روز مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔کہ قبائلی ضلع مہمند کے ملک کے مختلف تعلیمی اداروں سمیت میڈیکل کوٹہ پر اپنے ضلع کے طلباء کی بجائے مسلسل غیرمقامی طلباء منتخب کئے جاتے ہیں۔

جوکہ علاقے کے مقامی غریب طلباء کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے کیونکہ غیرمقامی طلباء نے رشوت اور سفارش کی بنیاد پر لاکھوں کی تعداد میں ضلع مہمند کے ڈومیسائل بنارکھے ہیں جس کی وجہ سے میڈیکل کو ٹہ کیلئے مختص نشستوں پر علاقے کے مقامی غریب طلباء کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اسی طرح میڈیکل کے ایک سیٹ پر تیس لاکھ کا خرچہ آتاہے پھر علاقے کیلئے مختص ایک ایک نشست کروڑوں روپے میں بک دیاجاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال جب ڈومیسائلوں کو تصدیق کروانے کیلئے ڈی سی مہمند کو بجھوادیا گیا تو غیر مقامی افراد نے اپنے شناختی کارڈوں میں پتوں کو تبدیل کرکے ضلع مہمند کی مستقل پتے درج کئے گئے لہٰذا تصدیق کے دوران نادرا آفس میں پتہ کی تبدیلیوں پر پابندی لگا دی جائے۔ان کا کہنا تھا

کہ قبائلی ضلع مہمند کیلئے مختص میڈیکل نشستوں کی تعداد بتیس جبکہ انجنیئرنگ نشستوں کی تعداد پندرہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی بار مقامی ضلعی انتظامیہ اور منتخب عوامی نمائندوں کو علاقے کے طلباء کو درپیش اس اہم مسئلے کے بار ے میں آگاہ کیا گیا مگر عارضی طور پر وہ ہمیں طفل تسلیا ں دیکر پھر ہمارے مسئلے سے چشم پوشی اختیار کررہے ہیں جس سے ان کی عدم دلچسپی کا اندازہ بخوبی لگایا جاتاہے۔ اس ضمن میں ہم ہوم ڈیپارٹمنٹ، کے ایم سی، مقامی ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میڈیکل کو ٹہ پر غیر مقامی طلباء کو منتخب کریں بصورت دیگر مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں صوبائی اسمبلی کے سامنے بھوک ہڑتال کرینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں