عالمی کشمیر کانفرنس جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد 140

عالمی کشمیر کانفرنس جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد

عالمی کشمیر کانفرنس جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف اسلام آباد)  برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کو موثر لابنگ کرنے سے ہر وقت کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں ختم کروانے کے لئے آوازیں گونجتی رہتی ہیں۔ 23 ستمبر 2021 کو ہاؤس آف کامنز برطانیہ میں منعقد ہونے والی پارلیمانی بحث سے بھارت اور تمام فریقین کو یہ پیغام دیا گیا

کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پر امن طریقے سے حل کروائیں تاکہ اس خطے اور پوری دنیا کے لئے امن کے راستے ہموار ہو سکیں اور مقبوضہ جموں کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی مل سکے۔ ان خیالات کا اظہار برطانوی ممبران پارلیمنٹ شیڈو منسٹر ناز شاہ ایم پی اور ایم یاسین ایم پی نے جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہونے والی عالمی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس اہم ترین  کانفرنس سے وفاقی وزیر سید فخر امام ایم این اے، شاندانہ گلزار خان ایم این اے اور سابق وفاقی وزیر میجر طاہر اقبال نے خطاب کیا۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے نظامت کے فرائض سر انجام دیئے اور کانفرنس میں شرکت کرنے پر برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا اور برطانوی ہاؤس آف کامنز میں ہونے والی کشمیر بحث پر برطانوی سیاسی جماعتوں کنزرویٹو اور لیبر کے ممبران پارلیمنٹ کو بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔

وفاقی وزیر سید فخر امام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اور بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کی کاوشیں اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی قربانیاں رنگ لا رہی ہیں۔ گذشتہ دو سالوں میں ہر بین الاقوامی فورم پر مسئلہ کشمیر نہ صرف بھرپور طریقے سے اُجاگر ہوا ہے بلکہ بھارت کی جانب سے جو پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ یہ دو ملکوں کا زمینی تنازعہ ہے اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، ہیومن رائٹس کونسل، یورپین پارلیمنٹ، برطانوی پارلیمنٹ اور او آئی سی سمیت سب نے اسے بین الا قوامی تنازعہ تسلیم کیا ہے

اور یہ کشمیریوں کی سیاسی اور سفارتی کامیابی ہے جس کے لئے ہم اوورسیز کشمیریوں، پاکستان اوریجن ممبران پارلیمنٹ اور جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت جیسی متحرک تنظیموں کے شکر گزار ہیں جو مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کا کیس لے کر ہر پلیٹ فارم پر متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اس بات کا تہیہ کر رکھا ہے کہ جب تک بھارت مذاکرات میں کشمیری عوام کے نمائندوں کو شامل نہیں کرتا اورمقبوضہ جموں کشمیر کے حالات کو بہتر نہیں کرتا اس وقت تک بھارت کے ساتھ مذاکرات بے مقصد ہیں اور وزیر اعظم عمران خان عالمی برادری کو بھی باور کروا چکے ہیں

کہ بھارتی حکمرانوں کی ہندوتوا پالیسی نہ صرف اس خطے بلکہ عالمی امن کے لئے بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیریوں کے حقیقی سفیر کا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ برطانوی شیڈو منسٹر ناز شاہ نے کہا کہ راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم ہر وقت پارلیمنٹئرینز اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے زریعے لابی کر کے مقبوضہ جموں کشمیر کے مظلوم عوام کا کیس لڑرہے ہیں

اور ہمیں بھی ہر وقت متحرک رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی بیٹی ہونے کی حیثیت سے میں برطانوی پارلیمنٹ میں لیبر پارٹی اور دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر کو پیش کر کے مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی جدو جہد جاری رکھوں گی اور عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو علاقائی تناظر میں دیکھنے کی بجائے مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانیت کو فوری طور پر بچانے کے لئے اپنا عملی کردار ادا کرے۔ ایم یاسین ایم پی نے اپنے خطاب میں کہا

کہ مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام نے اپنی آزادی کی تحریک عرصہ دراز سے شروع کر رکھی ہے اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام جہاں بھی ہوں گے اور جس حیثیت میں بھی ہوں گے وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے کے لئے ہر عالمی فورم پر دستک دیتے رہیں گے۔ ایم یاسین ایم پی نے کہا کہ وہ ممبر برطانوی پارلیمنٹ ہونے کے باوجود مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی دلوانے کے لئے ہر جگہ اور ہر فورم پر اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ شاندانہ گلزار خان چیئرپرسن کامن ویلتھ پارلیمنٹری وویمن گروپ نے اپنے خطاب میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہا

اور راجہ نجابت حسین اور ان کی پوری ٹیم کو کامیاب لابی کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ عمران خان کے ویژن کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے اور مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو بند کروانے کے لئے ہر پلیٹ فارم پر بھرپور تعاون کریں گی۔انہوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کی طرح پاکستانی پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کو بھی متحرک اور منظم کریں گے۔ آزادجموں و کشمیر کی پارلیمانی سیکرٹری تقدیس گیلانی نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور تمام شرکاء کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا

اور راجہ نجابت حسین اور ان کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی وباء کے باوجود برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے اپنے مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی آواز کو بلند کیا اور برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر بحث منعقد کروا کے عالمی ضمیر کو جگایا ہے اور ان کے اس اقدام کے زریعے مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت بہت جلد مل کر رہے گا۔ سابق وفاقی وزیر میجر طاہر اقبال نے کہا کہ میں نے ماضی میں بھی بحیثیت وزیر امور کشمیر اور اب بھی راجہ نجابت حسین کے ساتھ موثر رابطوں کو بحال رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ راجہ نجابت حسین اور ان کی پوری ٹیم نے جہاں مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کے لئے ہر فورم پر سیاسی اور سفارتی لابی کر کے آوا زبلند کی ہے وہیں مسئلہ جموں کشمیرکا پرامن حل تلا ش کرنے کے لئے قومی و بین الا قوامی سطح پر پاکستانی، برطانوی اور یورپی ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر انتہائی موثر لابی کو جاری رکھا ہوا ہے۔ برطانیہ میں تعینات سابق پاکستانی ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی ادارے ماضی میں بھی کشمیریوں کے احساسات اور جذبا ت کی ترجماتی کرتے رہیں ہیں اور مستقبل میں بھی سفارتی محاذ پر کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا

کہ راجہ نجابت حسین بانی چیئرمین جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل بہت عرصے سے پاکستانی، برطانوی اور یورپی ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر پر کامیاب بین الاقوامی لابی میں مصروف عمل ہیں اور میں ان کی کاوشوں کو سراہتا ہوں۔ ان کہا کہنا تھا کہ دیگر کشمیری تنظیمیں بھی متحرک کردار ادا کریں اور کشمیریوں کا کیس بین الاقوامی فورمز پر پہنچانے کے لئے وزارت خارجہ اور سفارتخانوں کی بھرپور معاونت کریں۔ حریت کانفرنس کے متحرک راہنما عبدالحمید لون نے مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی جانب سے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر بحث منعقد کروائی اور بھارت کو دوٹوک پیغام دیا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری

سنگین مظالم بند کرے اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دے۔ یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان کے صدر عبیدالرحمان قریشی اور یوتھ کونسل پاکستان کے صدر ایم شہزاد خان نے نوجوانوں کی جانب سے کشمیر کاز کے لئے عملی اقدامات کرنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے کے لئے نوجوان راجہ نجابت حسین اور ان کی پوری ٹیم کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بہت جلد مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت مل کر رہے گا۔

بیرسٹر ندا چوہدری نے کہا کہ آزادجموں و کشمیر کی خواتین بھی برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی شکر گزار ہیں اور عالمی سطح پر مقبوضہ جموں کشمیر کی آواز کو بلند کرتے رہیں گے اور جب تک مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو بھارتی تسلط سے آزادی نہیں مل جاتی اور مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کو ان کا حق خود ارادیت نہیں مل جاتا ہماری سیاسی اور سفارتی جنگ جاری رہے گی۔ کانفرنس سے خطاب کے دوران علامہ ساجد محمود فراشوی نے حریت راہنماؤں سید علی گیلانی، محسن پاکستان شیخ تجمل الاسلام اور دیگر کشمیری شہدا کی بلندی ء درجات کے لئے دُعا کروائی اور انہیں بھرپور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں