مہمند سلسلہ وار مہنگائی سے عام شہری چکرا گئے موجودہ وقت میں مہنگائی سے سرگرداں عام شہری بقا کی جنگ لڑ رہی ہے 158

مہمند سلسلہ وار مہنگائی سے عام شہری چکرا گئے موجودہ وقت میں مہنگائی سے سرگرداں عام شہری بقا کی جنگ لڑ رہی ہے

مہمند سلسلہ وار مہنگائی سے عام شہری چکرا گئے موجودہ وقت میں مہنگائی سے سرگرداں عام شہری بقا کی جنگ لڑ رہی ہے

ضلع مہمند( افضل صافی سٹی رپورٹر ضلع مہمند)ضلع مہمند۔سلسلہ وار مہنگائی سے عام شہری چکرا گئے۔مارکیٹ میں اشیاء خوردونوش کے وافر مقدارکے باوجودبھی روزانہ بڑھتی ہوئی باو سے گاہک کے پاوں خریداری میں ڈگمگا رہے ہیں۔سلسلہ وار مہنگائی ٹرانسپورٹ، تاجر،دوکاندار اور ریڑھی بانوں کے وارے نیارے۔گاہک کا سودا سلف کی رقم سلسلہ وار مہنگائی سے آدھی اشیاء خوردونوش رقم برابر کرنے کا جنگ لڑ رہا ہے۔معاشرہ میں ہوشرباء مہنگائی کے خرچے عام ہوگئے ہیں۔

سبسڈی اور بیرونی قرضوں پر ریاست کا پہیہ کسی بھی وقت روک سکتا ہے۔مہنگائی کا بھوت قابو کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہوشربا مہنگائی سے شہریوں کا اوسان خطا ہیں۔سلسلہ وار مہنگائی سے اپنے بقا کے لئے عوام کو ضرور غیر قانونی طریقوں سے مال پیدا کرنا ہوگا۔عوامی حلقوں میں چیمہ گوئیاں۔

ملک بھر کے طرح تیل،چینی، آٹا، دالیں، گھی وغیرہ کے سلسلہ وار مہنگائی نے عام شہریوں کی اوسان خطا ہو گئے ہیں۔اور ہر طبقہ فکر میں سلسلہ وار مہنگائی کے چرچے زبان عام ہیں۔جبکہ مارکیٹوں میں اشیاء خوردونوش کی وافر ہونے کے باوجود بھی باو سلسلہ وار بڑھتی جا رہا ہے۔جوکہ عام شہری کا خریداری میں پاوں ڈگمگا رہے ہیں۔اور روزانہ نئے نرخ ناموں سے آشنا ہوتے جا رہے ہیں۔اور گاہک کا سودا سلف کی رقم نصف اشیاء ضرورت پر خرچ ہو رہا ہے۔سلسلہ وار مہنگائی سے تاجر،دوکاندار،

پبلک ٹرانسپورٹ اور ریڑھی کی لاٹری نکل آئے ہیں۔بازاروں میں سلسلہ وار مہنگائی کے بہانے پر اشیاء خوردونوش کا کوئی نرخ مقرر نہیں۔جبکہ گاہک بھی سلسلہ وار مہنگائی کے واسطے نرخ معلوم کئے بغیر خریداری کر رہے ہیں۔چونکہ موجودہ وقت میں مہنگائی سے سرگرداں عام شہری بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔حالانکہ بڑھتی مہنگائی سے گاہک اشیاء خوردونوش کے معیار و مقدار نے بالائے طاق رکھا ہے۔عوامی حلقوں میں چیمہ گوئیاں عام ہوگئے۔کہ سبسڈی اور بیرونی قرضوں سے چلنے والہ ریاست کا پہیہ کسی وقت بھی روک سکتا ہے۔کیونکہ حکومت کے ساتھ کوئی ٹھوس پالیسی نہیں۔کیونکہ ریاست میں مزدور،بے روزگار،معذوراورنوکروغیرہ رہتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں