محکمہ تعلیم کے افسران بے اختیارہیں مختلف کمیٹیوں کے قیام سے تعلیمی ماحول انتشار کا شکار ہے، حاجی حمید اللہ زڑسواند
کوئٹہ ( پ ر)گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کوئٹہ ڈویژن کے صدر حاجی حمید اللہ زڑسواند ، جنرل سیکریٹری عظمت اللہ رئیسانی ، صلاح الدین ، سید سلام شاہ ، ملک محمد قاسم تاجک ، خالد حسین، غلام مصطفی، علی محمد اچکزئی ، محمد زکریا ودیگر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اساتذہ کو مسائل کے دلدل میں دھکیلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اُنہوں نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کو مختلف کمیٹیوں کے قیام کی وجہ سے اُلجھا دیا گیا ہے
مختلف کمیٹیوں کی مداخلت سے تعلیمی افسران کو اُن کے اختیارات سے محروم کردیا گیا ہے اور ستم ظریفی تو یہ ہے کہ اساتذہ کے معمولی نوعیت کے کام بھی ان نام نہاد کمیٹیوں کی میٹنگز کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں اور وہ کئی کئی ماہ تاخیر کا شکار رہتے ہیں اُنہوں نے مزید کہا ہے کہ دیگر محکموں میں ایسی کسی بھی کمیٹی کا کوئی وجود دکھائی نہیں دیتا صرف محکمہ تعلیم اور اساتذہ کو ان بے مقصد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے
بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ تعلیم سے مختلف کمیٹیوں کا خاتمہ کرکے تعلیمی افسران کو اُن کے غصب کئے گئے اختیارات واپس دئیے جائیں تاکہ اساتذہ کے سروس امور بہتر طور پر آگے بڑھ سکیں اور صوبے سے تعلیمی پسماندگی کم ہوسکے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بے مقصد کمیٹیوں کی وجہ سے تعلیمی ماحول انتشار کا شکار ہے اگر ان کمیٹیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو ان کی کارکردگی محض خوردونوش کے سواء کچھ بھی دکھائی نہیں دے گی محکمہ تعلیم میں جب تک متعلقہ افسران کے پاس اختیارات نہیں ہوں گے
تو وہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکتے بیان میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ، گورنر بلوچستان اور چیف سیکریٹری بلوچستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ محکمہ تعلیم میں مختلف کمیٹیوں کے نام پر جاری مداخلت بند کی جائے تاکہ دفاتر کا نظام بہتر طور پر چل سکے اور اساتذہ وتعلیمی داروں کے مسائل بروقت حل ہوسکیں۔