مہمندہیڈکوارٹر ہسپتال غلنئی میں چلڈرن وارڈ کا افتتاح
ضلع مہمند( افضل صافی سٹی رپورٹر ضلع مہمند)مہمندہیڈکوارٹر ہسپتال غلنئی میں چلڈرن وارڈ کا افتتاح۔ پہلی بار 10بیڈز پر مشتمل بچوں کے وارڈ میں تین سپیشلسٹ ڈاکٹرز اور طبی عملہ 24 گھنٹے خدمات انجام دیں گے۔ آپریشن تھیٹر کی فعالیت اور ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے مردانہ و زنانہ سرجیکل وارڈز کا افتتاح بھی ایم این اے ساجد خان مہمند اور میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر محمد حیات آفریدی نے کیا۔
غلنئی میں آئی سی یو، کرونا ڈینگی ائسولیشن وارڈز قائم ہیں۔ عملے حاضری یقینی بنانے کی عرض سے ایک ماہ کے اندر بائیو میٹرک سسٹم لگایا جائیں گا ۔ ضلع مہمند کے عوام ہر قسم کی بیماری کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال غلنئی سے رجوع کر کے مفت علاج کا استفادہ حاصل کریں۔ان خیالات کا اظہار قبائلی ضلع مہمند سے منتخب ایم این اے و چئیرمن قامہ کمیٹی برائے سیفران ساجد خان مہمند اور ڈسٹرکٹ ہسپتال غلنئی کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر محمد حیات آفریدی نے پیر کے روز غلنئی
ہیڈکوارٹر ہسپتال میں پہلی بار چلڈرن وارڈ کے قیام کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کیا۔ اس موقعہ پر وارڈز کے طبی عملے کی چلڈرن سپیشلسٹ ڈاکٹر عنبرین، ڈاکٹر احمد گل مہمند اور دیگر سٹاف ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔ اس دوران غلنئی ہسپتال کی فعالیت اور آئے روز آپریشن کے مریضوں میں اضافے کے پیش نظر نئے
قائم شدہ او ٹی زنانہ اور مردانہ سرجیکل وارڈز کا بھی افتتاح کیا گیا۔ اس موقعہ پر ھسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر محمد حیات آفریدی نے بتایا کہ ضلع مہمند کے غریب اور پسماندہ طبقات کے بچوں کے علاج معالجے کے لیے قائم شدہ چلڈرن وارڈ میں تین سپیشلسٹ ڈاکٹر اپنے اپنے سٹاف کے ہمراہ 24 گھنٹے خدمات انجام دیں گے
انہوں نے کہا کہ وارڈ جدید سہولیات سے آراستہ اور ہر بیڈ پر آکسیجن و نیبولایئزر موجود ہونگے۔ جوکہ پشاور لے جانے والے مریض بچوں کے علاج کے لیے کافی ہے۔ ایم ایس نے بتایا کہ گذرتے وقت کے ساتھ آپریشن تھیٹر میں ماہانہ سینکڑوں سرجری کا اضافہ ہوا ہے۔ آسلئے سرجیکل کے مریضوں کو میڈیکل وارڈ کے بجائے
اپنے محصوص وارڈز میں داخل ہونگے۔اس حوالے سے ایم این اے ساجد خان مہمند نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دوران غلنئی ہسپتال کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔اور ماہانہ ایک لاکھ سے زائد او پی ڈی مریضوں کا معائنہ اس بات کی ثبوت ہے۔ غلنئی ہسپتال کی فعالیت ضلع مہمند کے عوام کی اولین ضرورت ہے اس کے لئے سب مل کر مشترکہ محنت اور تعاون کرنا ہوگا۔