Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

سیالکوٹ واقعہ: 100 سے زائد گرفتاریاں، لاش گھسیٹنے اور سیلفی لینے والے ملزمان بھی گرفتار

سیالکوٹ واقعہ: 100 سے زائد گرفتاریاں، لاش گھسیٹنے اور سیلفی لینے والے ملزمان بھی گرفتار

سیالکوٹ واقعہ: 100 سے زائد گرفتاریاں، لاش گھسیٹنے اور سیلفی لینے والے ملزمان بھی گرفتار

سیالکوٹ واقعہ: 100 سے زائد گرفتاریاں، لاش گھسیٹنے اور سیلفی لینے والے ملزمان بھی گرفتار

سیالکوٹ واقعہ: 100 سے زائد گرفتاریاں، لاش گھسیٹنے اور سیلفی لینے والے ملزمان بھی گرفتار

فیکٹری منیجر کی جلتی لاش کیساتھ سیلفی لینے والا ملزم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ واقعے میں ملوث 100 سے زائد ملزمان کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

پنجاب پولیس نے سیالکوٹ واقعے کی ابتدائی رپورٹ متعلقہ حکام کوبھیج دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث 118 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

پنجاب پولیس کی رپورٹ کے مطابق 160 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے جو 12 گھنٹوں کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعے میں ملوث 13 مرکزی ملزمان کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے، ملزمان کے موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کر کے اس کا فارنزک آڈٹ کرایا جا رہا ہے۔

پنجاب پولیس کی رپورٹ کے مطابق واقعے کا مرکزی ملزم فرحان ادریس گرفتار ہے جبکہ گرفتار ملزم جنید جلتی لاش کے ساتھ سیلفی لیتے دیکھا گیا تھا۔

اس کے علاوہ میڈیا کے سامنے اعتراف جرم کرنے والا طلحہ عرف باسط بھی گرفتار ہے جبکہ فیکٹری ورکرز کو اشتعال دلانے والا ملزم صبور بٹ بھی زیر حراست ہے۔

میڈیا پر اعتراف جرم کرنے والا ملزم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پنجاب پولیس کی رپورٹ کے مطابق تشدد میں ملوث ملزم عمران اور راحیل عرف چھوٹا بٹ بھی گرفتار ہیں۔

سیالکوٹ واقعے کا گرفتار ملزم۔ فوٹو: سوشل میڈیا

رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزمان عبدالرحمان اور شعیب عرف گونگا نے فیکٹری منیجر پر تشدد کیا اور احشتام نے لاش کو گھسیٹا، فیکٹری منیجر کو اینٹ اٹھا کر حملہ کرنے والا مرکزی ملزم تیمور احمد بھی پولیس کی تحویل میں ہے۔

پنجاب پولیس کے مطابق اس کے علاوہ ملزم ناصر، شاہ زیب احمد اور عثمان رشید کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے اور گرفتار ملزمان سے واقعے سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=WMl04xktuF8
Exit mobile version