ایک شخص مشتعل ہجوم سے پریانتھا کمارا کو بچانےکی تن تنہا کوشش کرتا رہا 134

ایک شخص مشتعل ہجوم سے پریانتھا کمارا کو بچانےکی تن تنہا کوشش کرتا رہا

ایک شخص مشتعل ہجوم سے پریانتھا کمارا کو بچانےکی تن تنہا کوشش کرتا رہا

ایک شخص مشتعل ہجوم سے پریانتھا کمارا کو بچانےکی تن تنہا کوشش کرتا رہا

فوٹو: اسکرین گریب جیوز نیوز
فوٹو: اسکرین گریب جیوز نیوز

درندوں کے ہجوم میں سسکتی انسانیت کو بچانےکی جدوجہد کرنے والا ایک انسان سامنے آگیا۔

گزشتہ روز سانحہ سیالکوٹ میں غیرمسلم سری لنکن شہری پریانتھا کمارا  وحشت اور درندگی کی بھینٹ چڑھ گیا۔

اسی دوران وحشی ہجوم کے درمیان ایک بے بس شخص لوگوں کے سامنے ہاتھ جوڑتا رہا اور پریانتھا کمارا کی زندگی کی بھیک مانگتا رہا، لیکن بے حس ظالم ہجوم میں سے کسی نے ایک نہ سنی، الٹا اسی کو دھکے مارےگئے، دائیں بائیں گھسیٹا گیا۔

نمائندہ جیو نیوزکے مطابق  پریانتھا کمارا کو بچانےکی کوشش کرنے والے 2 لوگ  تھے جن میں سے ایک نے اسےکَور کیا  ہوا تھا اور خود مار کھا رہا تھا  اور اسے بچانے کی کوشش کررہا تھا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنی والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہےکہ دوسرا  شخص ہاتھ جوڑ کر ہجوم سے التجا کر رہا ہے کہ وہ ایسا ظلم نہ کریں۔

پولیس نے دیگر ملزمان کے علاوہ دونوں افرادکو بھی اپنی تحویل میں لے رکھا ہے، دونوں افراد کی شناخت کے حوالے سے فی الحال کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔

پسِ منظر

خیال رہے کہ گزشتہ روز 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا تھا، پریانتھا کمارا جان بچانے کے لیے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔

انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے، مار مار کر جان سے ہی لے لی، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لےگئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔

https://www.youtube.com/watch?v=Hp5yaGo93vM

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں