کوٹلی .تنظیمی لٹریچر کی واپسی کیلئے کوٹلی انتظامیہ کے خلاف لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا احتجاج 34ویں روز جاری 207

کوٹلی .تنظیمی لٹریچر کی واپسی کیلئے کوٹلی انتظامیہ کے خلاف لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا احتجاج 34ویں روز جاری

کوٹلی .تنظیمی لٹریچر کی واپسی کیلئے کوٹلی انتظامیہ کے خلاف لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا احتجاج 34ویں روز جاری

کوٹلی ( سٹی رپورٹر)تنظیمی لٹریچر کی واپسی کیلئے کوٹلی انتظامیہ کے خلاف لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا احتجاج 34ویں روز جاری۔آبشار چوک میں جاری احتجاج میں طلباء، سول سوسائٹی، صحافیوں اور دیگر تنظیموں کے افراد کی آمد۔ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر واپس کرنے کا مطالبہ۔اقوام متحدہ، بھارت اور پاکستان تینوں کے فارمولے مسئلہ جموں کشمیر حل نہ کر سکے۔ ریاست کو آزاد کیا جائے۔

قابض ممالک اپنا اپنا قبضہ ختم کرنے کا اعلان کریں۔ ریاست جموں کشمیر کو ایشیا کا سویٹزرلینڈ بنایا جائے۔اپنے لیے آزادی پسند کرنے والے دوسروں کیلئے بھی ایسا ہی ظرف رکھیں۔قابض فورسز کی دھمکیوں اور جبر سے گھبرانے والے نہیں۔ اپنا حق لے کر رہیں گے۔ احتجاجی مظاہرین سے ڈاکٹر توقیر گیلانی، ملک الیاس، ایاز کریم اور دیگر کا خطاب۔

تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا اپنے تنظیمی لٹریچر کی واپسی کیلئے کوٹلی انتظامیہ اور خفیہ اداروں کے خلاف جاری احتجاج 34دن مکمل کر چکا ہے۔ آبشار چوک میں جاری احتجاجی دھرنے میں مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں، طلباء، صحافیوں اور تاجران کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مختلف مکاتبِ فکر کے افراد لبریشن فرنٹ سے اظہارِ یکجہتی اور لٹریچر کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی راہنما ملک الیاس اور ایس ایل ایف آزاد کے مرکزی سیکریٹری جنرل اویس بن حق نواز بھی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دھرنے میں تشریف لائے اور لبریشن فرنٹ سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کوٹلی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ وعدے کے مطابق لبریشن فرنٹ کا لٹریچر واپس کرے۔اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب میں لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی صدر ایاز کریم، ملک الیاس، اویس بن حق نواز، طاہرہ توقیر، دانش ثانی،

زبیر قریشی، اشتیاق کاشر، اشفاق جعفری اور دیگر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ، بھارت اور پاکستان تینوں مسئلہ جموں کشمیر کو دو طرفہ فارمولوں اور رائے شماری کے اصول کے تحت حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ریاست کی بندر بانٹ کی کوششیں اس ناکامی کا واضح اعلان ہیں۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام قابض ممالک ریاست کو خالی کریں، اپنا اپنا قبضہ ختم کریں اور ریاست کو مکمل آزاد چھوڑ کر اسے ایشیا کا سویٹزرلینڈبنا دیا جائے جو پورے خطے میں امن، ترقی، خوشحالی اور دوستی کی نئی راہیں کھول دے۔

مقررین نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں نے اپنے لیے آزادی کو چنا اور غیر ملکی قبضے کے خلاف جدوجہد کی اس لیے دونوں ملکوں کے حکمران اور پالیسی سازریاست جموں کشمیر عوام کیلئے بھی ویسا ہی ظرف رکھیں اور انہیں بھی آزاد رہنے کا حق دیں۔ مقررین نے کہا کہ آزادی پسند قابض فورسز کے ظلم و جبر اور دھمکیوں سے ہر گز ڈرنے والے نہیں ہیں اورآزادی پسندوں کی جدوجہد کے طفیل ریاست کے عوام اپنا حقِ آزادی ہر حال میں لیں گے۔مقررین نے کوٹلی انتظامیہ کے رویے پر کڑی تنقید کی اور واضح کیا کہ کوٹلی انتظامیہ کو لٹریچر ہر حال میں واپس کرنا ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں