اسلام آباد میں موبائل فون سروس بند ہوگی یا نہیں؟ شیخ رشید کی وضاحت
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) وزرائے خارجہ کانفرنس کے موقع پر اسلام آباد میں 17، 18، اور 19 دسمبر کو موبائل فون سروس بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تاہم کچھ دیر بعد وزیر داخلہ شیخ رشید نے اس کی تردید کردی۔
پہلے یہ خبر آئی کہ موبائل فون سروس مذکورہ تاریخوں میں اسلام آباد ائیرپورٹ سے ریڈ زون کے علاقے تک بند ہوگی۔ موبائل فون سروس بند کرنے کیلئے وزارت داخلہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔
تاہم اب وزیر داخلہ شیخ رشید نے وضاحت کی ہے کہ وزرائے خارجہ کانفرنس پر اسلام آباد میں موبائل سروس بندکرنے کا حتمی فیصلہ کل کیا جائےگا، موبائل سروس بند کرنے سے متعلق مشاورت ابھی تک جاری ہے، مکمل مشاورت کے بعد موبائل سروس کی بندش کے اوقات اور ایام کا فیصلہ کل تک ہوگا۔
علاوہ ازیں اس حوالے سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس پر بریفنگ دی اور بتایا کہ 19 دسمبرکو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس ہورہا ہے، 15 اگست کےبعد افغانستان میں جو تبدیلی رونما ہوئی اور اس کے بعد کئی خدشات سامنے آئے، ہمارے پڑوسی نے ”سینکشن پاکستان” میڈیا مہم چلائی، اللہ کےکرم سے جھوٹ بےنقاب ہوا، اس وقت افغانستان میں معاشی بحران شدت اختیارکرتا جا رہا ہے، افغانستان کی صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو اثرات یورپ کے لیے بھی ضرر رساں ہوں گے، کل سے مہمان وفود پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج سیکرٹری جنرل او آئی سی تشریف لائیں گے، 19دسمبر کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے تین سیسشن ہوں گے، ابتدائی اور اختتامی سیشن اوپن ، ورکنگ سیشن ان کیمرہ ہوگا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری افغانوں کی مدد پر آمادہ ہے لیکن انہیں کچھ نکات پر تشویش ہے، عالمی برادری کو انسانی حقوق کی پاسداری جیسے نکات پر تشویش ہے، افغان عبوری قیادت کو باور کروایا کہ عالمی برادری کے خدشات دور کرنا ہوں گے، عالمی برادری کو بھی باور کروایا کہ وہ 90 کی دہائی کی غلطی نہ دہرائے، افغانستان میں صورتحال قابو میں نہ آئی تو یہ سب کیلئے خطرے کا موجب ہوگی، اجلاس میں افغان وفد کو بھی مدعو کیا ہے تاکہ وہ اپنا مؤقف خود پیش کرسکیں۔