Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوکاڑہ کے ایم ایس اختر علی سے موقف لینے کیلئے جانیوالے نجی چینل کے صحافی حافظ محمد حبیب اللہ مغل کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوکاڑہ کے ایم ایس اختر علی سے موقف لینے کیلئے جانیوالے نجی چینل کے صحافی حافظ محمد حبیب اللہ مغل کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوکاڑہ کے ایم ایس اختر علی سے موقف لینے کیلئے جانیوالے نجی چینل کے صحافی حافظ محمد حبیب اللہ مغل کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوکاڑہ کے ایم ایس اختر علی سے موقف لینے کیلئے جانیوالے نجی چینل کے صحافی حافظ محمد حبیب اللہ مغل کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج

ہارون آباد ( بیورو رپورٹ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوکاڑہ کے ایم ایس اختر علی سے موقف لینے کیلئے جانیوالے نجی چینل کے صحافی حافظ محمد حبیب اللہ مغل کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج، صحافتی تنظیموں کا احتجاج، ڈی پی او سے مقدمہ خارج کرنے اور ڈپٹی کمشنر سے واقع کی انکوائری کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق جرنلسٹ فاؤنڈیشن پاکستان کوآرڈینیٹر بہاولنگر ملک خرم شہزاد نے اس وقوعہ پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم حافظ حبیب اللہ مغل کے ساتھ ہیں جرنلسٹ فاونڈیشن پاکستان ہرمشکل گھڑی میں اپنے صحافی بھائیوں کے ساتھ پیش پیش ہے ہم اپنے صحافی بھائی حافظ محمد حبیب اللہ مغل پر ہونے والی جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر درج کرنے پر شدید الفاظ میں بھرپور مذمت کرتے ہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوکاڑہ کے ایم ایس اختر علی سے نجی چینل کے صحافی کیجانب سے جب یہ پوچھا گیا

کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران تین نومولود بچوں کی ہلاکت ہوئی ہے تو اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اوکاڑہ میں تو کسی بچے کی پیدائش نہیں ہوئی اس بات کا جواب دینے کی بجائے ایم ایس کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردی جس کے بعد ایم ایس اور اس کے ساتھی ڈاکٹر طلحہ اور عدنان عطاری نے ایک جھوٹا وقوعہ بناتے ہوئے تھانہ اے ڈویژن اوکاڑہ میں جھوٹی ایف آئی آر کا اندراج کروا دیا

صحافی محمد حبیب اللہ مغل کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کے اندراج پر جرنلسٹ فاونڈیشن پاکستان مشترکہ طور پر اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اوکاڑہ فیصل گلزار سے صحافی محمد حبیب اللہ مغل پر ہونے والا جھوٹا مقدمہ فی الفور خارج کرنے اور ڈپٹی کمشنر محمد علی اعجاز سے انکوائری کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Exit mobile version