106

مہمند کے بیشتر علاقوں میں لشمینیا یا ریت کی مکھی سے متاثرہ مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر انجکشن لگانے کا آغاز کردیا گیا، ڈاکٹر رفیق حیات

مہمند کے بیشتر علاقوں میں لشمینیا یا ریت کی مکھی سے متاثرہ مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر انجکشن لگانے کا آغاز کردیا گیا، ڈاکٹر رفیق حیات

ضلع مہمند( افضل صافی سٹی رپورٹر ضلع مہمند)ضلع مہمند مہمند کے بیشتر علاقوں میں لشمینیا یا ریت کی مکھی سے متاثرہ مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر انجکشن لگانے کا آغاز کردیا گیا ہے،ضلع بھر لشمینیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2111 ہے جنکے علاج کیلئے تمام تحصیلوں میں لشمینیا سنٹرز قائم کئے گئے ہیں،عوام اس مکھی سے بچاو کیلئے حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔DHO ڈاکٹر رفیق حیات۔
ضلع مہمند کے بیشتر علاقوں میں لشمینیا یا ریت کی مکھی سے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے اور بچاو کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع کئے گئے ہیں،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر رفیق حیات نے آج تحصیل پنڈیالئ بی ایچ یو میں قائم لشمینیا سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر موجود مریضوں اور علاقے کے عمائدین کے ساتھ خصوصی اگاہی سیشن منعقد کیا،اس موقع پر شرکاء سے خطاب میں ڈی ایچ او کا کہنا تھا

کہ لشمینیا یا ریت کی مکھی انتہائی خطرناک ہے اور اسکا شکار مریض علاج نہ ہونے کی صورت میں ایک سال تک اس مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ اس وجہ سے اسکو سالدانہ بھی کہا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات اس مکھی کے کاٹنے کا اثر کئ ہفتوں کے بعد ظاہر ہونا شروع ہوتا ہے جسکی وجہ سے مریض کے جسم میں اسکے جراثیم بہت زیادہ پھیل جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ عوام اس مکھی سے بچاو کے حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں

اور اپنے گھر میں موجود جانوروں کے رہائشی جگہوں کی صفائ کا خاص خیال رکھیں کیونکہ یہاں پر انکی افزائش ہوتی ہے،انہوں نے بتایا کہ یہ مچھر صبح اور شام کے وقت حملہ کرتاہے اور زیادہ تر وہ بچے اسکا شکار ہوتے ہیں جنکے جسم کے اعضاء کھلے رہتے ہیں۔اسلئے اپنے بچوں کے جسموں کو مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھیں اور گھروں میں مچھردانیوں، کوائلز ،لمچھر بھگاو لوشن اور دوسری حفاظتی ادویات کا استعمال لازمی کریں

،ڈی ایچ او نے عوام سے اپیل کی ۔ کہ لشمینیا سے متاثرہ مریضوں کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتال لائیں۔ تاکہ اسکی صحیح تشخیص اور علاج ہوسکیں گھروں میں اسکا علاج نہ کیا جائے،انہوں نے کہا کہ اس مرض سے بچاو کیلئے موجود انجکشن ابھی تک پاکستان میں رجسٹرڈ نہیں ہے جسکی وجہ سے متاثرہ افراد کو ویکسین کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا ہے اس لئے اس ویکسین کی رجسٹریشن اور فراہمی کیلئے ڈرگ ریگولیرٹی اتھارٹی کو فوری طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے

تاکہ یہ انجکشن عام مارکیٹ میں باآسانی دستیاب ہوسکیں۔انہوں نے مذید کہا ضلع بھر میں لشمینیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2111 تک پہنچ گئی ہے جس کیلئے تمام آر ایچ سیز اور بی ایچ یوز اور سنٹرز قائم کئے گئے ہیں اور اس مرض کے علاج اور لشمینیا یا ریت کی مکھیوں کی روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات جاری ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں