113

ضلع مہمند کے مختلف علاقوں میں بجلی کے طویل ترین بریک ڈاون اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری

ضلع مہمند کے مختلف علاقوں میں بجلی کے طویل ترین بریک ڈاون اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری

ضلع مہمند( افضل صافی سٹی رپورٹر ضلع مہمند)ضلع مہمند کے مختلف علاقوں میں بجلی کے طویل ترین بریک ڈاون اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے. 24 گھنٹوں میں 21 گھنٹے لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے. کاروبار زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے. اس یخ بستہ موسم میں بھی لوگ پینے

کی پانی کے لیے در بدر کے ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں. کیونکہ علاقے کے 150 گز گہرے کنواں سے بجلی کے بغیر پانی نکالنا ناممکن ہے. بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ میں کمی کرنے کے لیے اج سیاسی اتحاد کے صدر اور جے یو آئی کے امیر مولانا محمد عارف حقانی کے سربراہی میں ایک وفد نے اسسٹنٹ کمشنر اپر مہمند خرم رحمن جدون اور سپرڈنٹ واپڈا سے طویل مذاکرات کیے ۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر اپر مہمند نے اپنی طرف سے ہر قسم تعاون کا یقین دلایا۔ اور اے سی ہیڈکواٹر ہی کے تجویز پر ہر VC سے کمیٹی میں ایک ایک آدمی کو شامل کر لیا گیا. مذکورہ کمیٹی نے واپڈا غلنئی کے زمہ داروں سے سے بات چیت کی. تاہم واپڈا زمہ داروں نے 48 گھنٹوں میں صرف 6 گھنٹے بجلی سپلائی کی حامی بھر لی. جس کا مطلب 24 گھنٹے 3 گھنٹے بجلی کی سپلائی ہوگی.

حالانکہ شیڈول میں 24 گھنٹوں میں 6 گھنٹے بجلی سپلائی ظاہر کی گئی ہے. دوسری جانب ماربل اور لوہے کے کارخانوں کو نان سٹاپ بجلی فراہم کی جاتی ہے. اور عام لوگوں کے لیے مختص بجلی کے یونٹس بھی ان کارخانوں پر مہنگے داموں فروخت کر کے واپڈا والے دونوں ہاتھوں سے مہمند قوم کو لوٹ رہے ہیں. مذاکرات کے بعد جے یو آئی کے امیر مولانا محمد عارف حقانی نے کہا کہ ناروا لوڈ شیڈنگ سے تنگ عوام کی صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے. واپڈا والے عوام کو اپنا حق دیکر مزید مشکلات پیدا نہ کریں. اور عوام کو سخت احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے..

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں