‘ناظم جوکھیو کا قتل معاشرے اور برادری میں دھاک بٹھانےکیلئےکیا گیا’
کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پانچ ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرنےکا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ریمارکس میں کہا کہ ملزمان کے فعل اور شواہد سے لگتا ہےکہ ناظم جوکھیو کا قتل معاشرے اور برادری میں دھاک بٹھانےکے لیےکیا گیا تاکہ آئندہ کوئی ایسی ہمت نہ کرے، اس کے سوا ایک ایم پی اے کے پاس کسی عام آدمی کے قتل کا جواز ہی نہیں، یہ دہشت گردی پھیلانےکے سوا کچھ نہیں ہے۔
عدالت کا کہنا ہےکہ شواہد بتاتے ہیں کہ موت پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی جام عبدالکریم اور اس کے بھائی کی ہدایت پر ان کے فارم ہاؤس پر ہوئی، دونوں بھائیوں کی سوچ دوسروں کو غلام بنائے رکھنےکی عام جاگیردارانہ ذہنیت کی عکاس ہے۔
عدالت کے مطابق ناظم جوکھیو کا، شکار کی ویڈیو بنانا اور انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنا ملزمان سے برداشت نہ ہوا، اسے جام ہاؤس لا کر تشدد کیا گیا، تشدد موت کی وجہ بنا، ناظم جوکھیو نے نہ ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کی بات مانی، نہ ہی معافی مانگی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ معاملہ دہشت گردی کا ہے، اس لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے، ملزمان کی ضمانت قبل ازگرفتاری کا کیس خارج کیا جاتا ہے۔ عدالت نے عبوری ضمانت پر رہا 5 ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کردیں، تاہم فیصلہ سنتے ہی تمام ملزمان باآسانی احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔