ٹھٹھہ بیت المال اسکول گزشتہ چھ روز سے بند تعلیم کا نقصان اسٹوڈنٹس اور والدین سخت پریشان
ٹھٹھہ (امین فاروقی بیورو چیف)بیت المال اسکول گزشتہ چھ روز سے بند تعلیم کا نقصان اسٹوڈنٹس اور والدین سخت پریشان اسکول سوچی سمجھیں سازش کے تحت بند کرایا جارہا ہے
با خبر زرائع کے مطابق آج سے تقریبا دو سال قبل جب ایم عابد شیخ اسسٹنٹ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال کا تبادلہ ضلع ٹھٹھہ سے ضلع بدین میں ہوا
تو ضلع ٹھٹھہ میں کوئی بھی آفیسر تعینات نہی کیا گیا تھا جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہو میڈم ریحانہ رحمانی پرنسپل پاکستان بیت المال پرائمری اسکول ٹھٹھہ نے ڈائریکٹر پاکستان بیت المال سندھ سے غیر قانونی اجازت حاصل کر کے پاکستان بیت المال پرائمری اسکول ٹھٹھہ کو ناریجہ گوٹھ ٹھٹھہ سے اپنے محلے واقع مکلی ہاؤسنگ سوسائٹی میں شفٹ کر لیا تھا ۔
چونکہ اسکول کے تمام اسٹوڈنٹس ناریجہ گوٹھ اور اسکے قرب و جوار کے تھے جو کہ ٹھٹھہ کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے تو ان اسٹوڈنٹس کو اسکول آنے جانے بہت تکلیف کا سامنا ہوا جس کی شکایت اسٹوڈنٹس کے والدین نے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو پیش کی۔ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے فوری طور پر اسٹوڈنٹس کے والدین کی شکایت پر ڈائریکٹر پاکستان بیت المال سندھ سے بات کر کے اسکول کو واپس ناریجہ گوٹھ میں شفٹ کرا دیا۔
اسکے بعد 2020 اور 2021 میں کرونا کی وبا کی وجہ سے اسکول اکثر بند رہا۔ اب جب 2021 کے آخر میں پچھلے کچھ ماہ سے اسکول باقاعدہ کھلے رہے تو مکلی ہاؤسنگ سوسائٹی سے آنے والے ٹیچرز جن میں اسکول کی پرنسپل میڈم ریحانہ، مس رقیہ اور پنھوں خاصخیلی نے اپنے آنے جانے کی معمولی تکلیف کو بھی برداشت نہ کرتے ہوئے اسکول میں پچھلے مہینے سے اسٹوڈنٹس سے اس شفٹنگ کا انتقام لینے ہوئے
اسٹوڈنٹس پر بیہیمانہ تشدد کا سلسلہ شروع کر دیا۔ اور اسٹوڈنٹس پر اس بیہیمانہ تشدد کے رد عمل کے طور پر جب 15 جنوری 2022 کو اسٹوڈنٹس کے والدین نے اسکول کے اسٹاف سے باز پرس کی تو اسکول کا تمام اسٹاف ناجائز اور غیر قانونی طور پر 17 جنوری 2022 سے اسکول کو بند کر کے اپنے گھروں پر آرام فرما ہیں
اسٹوڈنٹس کے والدین نے بالا حکام سے اسکول کی بندش کا فوری نوٹس لیکر اسکول کو کھلوانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غریب و نادار بچوں کی تعلیم اور انکا مستقبل بچ سکے۔ اور اسکول کی بندش اور اسکو شفٹ کرنے کی سازش کی انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے