Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

فیصل آباد میں خاتون کو ہراساں کیا گیا،جنسی زیادتی نہیں ہوئی: پولیس کا دعویٰ

فیصل آباد میں خاتون کو ہراساں کیا گیا،جنسی زیادتی نہیں ہوئی: پولیس کا دعویٰ

پولیس نے فیصل آباد میں متاثرہ خاتون کے ساتھ ڈکیتی کی واردات کے دوران زیادتی کے امکان کو مسترد کردیا۔

سی پی او غلام مبشر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ فیصل آباد میں متاثرہ خاندان کے ساتھ ڈکیتی کی واردات ہوئی، خاتون کو ہراساں کیا گیا لیکن خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی۔

سی پی او نے کہا کہ خاتون نے بتایا کہ میرے ساتھ جنسی زیادتی نہیں ہوئی، خاتون نے کہا کہ ملزمان نے ان کا ہاتھ پکڑا، دوپٹا اتار کر خاوند کے ہاتھ باندھ دیے۔

غلام مبشر کا کہنا تھا کہ ان کی خود بھی متاثرہ فیملی سے ملاقات ہوئی، خواتین اہلکاروں  نے بھی بات کی ، خاتون کی بات کا مطلب تھا کہ ان کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی، زيادتی کا مطلب جنسی زیادتی نہیں تھا، خاتون نے کہا کہ میں بار بار کہہ رہی ہوں ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی، مجھے نہیں پتا زیادتی سے لوگ کیا مطلب لیں گے۔

سی پی او نے مزید کہاکہ خاتون سے پوچھا کہ آپ کو ملزمان نےگاڑی سے نیچے اتارا یا شوہر سے الگ کیا؟ تو خاتون کا جواب نفی میں تھا۔

واقعہ کب پیش آیا اور کیا ہوا؟

فیصل آباد میں 5 ماہ پہلے ہونے والی ڈکیتی کے کیس میں خاتون سے شوہر کے سامنے مبینہ زیادتی کا انکشاف ہوا تھا۔

پہلے پولیس کہنا تھا کہ  7رکنی ڈاکو گینگ مختلف وارداتوں میں ملوث تھا، اس گینگ نے متاثرہ خاتون کے گھر ڈکیتی کی اور متاثرہ فیملی نے صرف ڈکیتی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

دوسری جانب متاثرہ فیملی نے الزام عائد کیا تھا ڈاکوؤں نےخاتون کو شوہر کے سامنے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس کو ڈکیتی اور زیادتی سے متعلق بتایا تھا لیکن پولیس نے میڈیکل کرایا اور نہ زیادتی کی دفعہ لگائی۔

لیکن گزشتہ روز جیو نیوز سے گفتگو میں متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ڈکیت گروپ انہیں ایک ڈیرے پر لے گیا ، پھر کمرے میں لے گئے جہاں کچھ ایسا ہوا کہ انہیں ہوش نہ رہا ، جب ملزمان نے انہیں چھوڑا تو انہیں پتا چلا کہ ان کے ساتھ یہ سب کچھ ہوچکا ہے۔

سی پی او کی پریس کانفرنس کے بعدمتاثرہ خاتون کا ردعمل اب تک سامنے نہیں آسکا۔

https://www.youtube.com/watch?v=DJKzgGoZ9d8&t=4s
Exit mobile version