106

کیٹی بندر کے قریب تیز ہواؤں سے تین کشتیاں الٹ گئیں، ایک ماہی گیر ہلاک، 11 لاپتہ

کیٹی بندر کے قریب تیز ہواؤں سے تین کشتیاں الٹ گئیں، ایک ماہی گیر ہلاک، 11 لاپتہ

کیٹی بندر کے قریب تیز ہواؤں سے تین کشتیاں الٹ گئیں، ایک ماہی گیر ہلاک، 11 لاپتہ

تین کشتیوں میں مجموعی طور پر 46 افراد سوار تھے، ایک کشتی میں 22 ، دوسری میں 16 جبکہ تیسری کشتی میں کل 8 ماہی گیر موجود تھے— فوٹو: فائل
تین کشتیوں میں مجموعی طور پر 46 افراد سوار تھے، ایک کشتی میں 22 ، دوسری میں 16 جبکہ تیسری کشتی میں کل 8 ماہی گیر موجود تھے— فوٹو: فائل

کیٹی بندرکے قریب سمندر میں تیز ہواؤں کے باعث الٹنے والی 3 کشتیوں کے 11 ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں، ایک فرد کی لاش مل گئی، تاہم 35 ماہی گیروں کو  بحفاظت ریسکیو کرلیا  گیا ہے۔ 

جاں بحق ماہی گیرکی شناخت غوث الرحمان کےنام سے ہوئی ہے۔ نیوی، ضلعی انتظامیہ اور  پولیس کی مدد سے لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن صبح دوبارہ شروع ہوگا۔

21 جنوری سے چلنے والی تند و تیز ہواؤں کے سبب تین کشتیاں کیٹی بندر کے قریب سمندر میں الٹیں۔

ترجمان پاکستان فشر فوک فورم کے مطابق تین کشتیوں میں مجموعی طور پر 46 افراد سوار تھے، ایک کشتی میں 22 ، دوسری میں 16 جبکہ تیسری کشتی میں کل 8 ماہی گیر موجود تھے۔

البحرالحسن نامی کشتی کے 22 ماہی گیروں نے دوسری کشتی میں سوار ہوکرجان بچائی جبکہ الصدیقی کے 16 ماہی گیروں میں سے 8 ماہی گیربحاظت واپس آگئے، ایک کی لاش نکال لی گئی اور 7 تاحال لاپتہ ہیں۔

تیسری کشتی السلیمان میں کل 8 ماہی گیرسوار تھے جس میں سے چارماہی گیروں کی تلاش جاری ہے تاہم نیوی کے ہیلی کاپٹر نے چارماہی گیروں کو بحفاظت ریسکیوکرلیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خراب موسم کی پیشن گوئی کے باوجود کشتیوں کو سمندر میں جانے کی اجازت دینے کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=DJKzgGoZ9d8&t=4s

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں