پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے سندھ کی یونورسٹیون میں اھم انتظامی عہدون پر قاتلوں کو بھرتی کیا ہے.، سندھیانی تحریک مشترکہ بیان
ٹھٹھہ (امین فاروقی بیورو چیف) سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر سبھانی داہری, مرکزی نائب صدر عمرہ سموں اور مرکزی جنرل سیکریٹری زرقا ہالیپوٹو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں نواب شاہ یونورسٹی کی جانب سے ڈاکٹر پروین رند کو حراساں اور قتل کرنے کی سازش کی مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے سندھ کی یونورسٹیون میں اھم انتظامی عہدون پر قاتلوں کو بھرتی کیا ہے.
جو طالبات کو حراساں کرتے ہیں اور قتل کرنے کی سازشیں بھی کرتے ہیں. رہنمائوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت طالبات کو حراساں کرنے والے افراد کی سرپرستی کر رہی ہے. جس کے سبب جامعتہ السندھ کی طالبا الماس بھان, عدل و انصاف کے نظام سے ناامید ہوکر اپنی تعلیم چھوڑ کر گائوں چلی گئی ہے.
الماس بھان کے اس فیصلے پر سندھیانی تحریک نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سندھ کی طالبات کو تعلیمی اداروں تک رسائی نہیں ہے اور دوسری جانب جو طالبات بڑی مشکل سے یونورسٹیوں تک پنچتی ہیں, ان کو پیپلز پارٹی کے جاگیرداروں کی سفارشات پر مقرر ہوئے افسران حراساں کرتے ہیں. اور حکومت ان طالبات کو تحفظ دینے میں ناکام گئی ہے.
سندھیانی تحریک کی رہنمائوں نے چیف جسٹس سندھ ہائے کورٹ اور چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے مطالبا کیا ہے
کہ طالبات کو حراساں کرنے کے معاملے کا نوٹس لیکر صاف شفاف تفتیش کرائی جائے اور ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے, تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات پیش نا آئیں. رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی وزیر صحت عذرہ پیچوہو کے خلاف بھی کاروائی کی جائے کیوں کہ طالبات نے میڈیکل یونورسٹیوں میں حراساں کرنے کے معاملے پر انہیں شکایت کی تھی, جس کے باوجود کوئی اقدام نہیں لئے گئے.
سندھیانی تحریک نے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالبات کو اپیل ہے کہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھیں اور درپیش مسئلون کے خلاف متحد ہوکر جدوجہد کریں. سندھیانی تحریک تعلیم بچانے کے لئے ان کا بھرپور ساتھ دے گی اور قانونی اور سیاسی مدد بھی کریگی. اس سلسلے میں سندھیانی تحریک کی جانب سے طالبات کو حراساں کرنے اور نوکوٹ میں پیش آنے والے واقعے کے خلاف اتوار ١٣ فروری کو حیدرآباد پریس کلب پر بھوک ہڑتال کی جائے گی.