ہارون آباد میں بخار اتارنے کی دوائیاں نایاب پیناڈول 30 سے 40 فیصد مہنگی
ہارون آباد (خرم شہزاد ملک سے) تفصیلات کے مطابق ہارون آباد میں بخار اتارنے کی دوائیاں نایاب ہو گئی ہیں پیناڈول 30 سے 40 فیصد مہنگی ہو چکی ہے میڈیکل سٹور مالکان مونہہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں جو کہ ڈرگ انسپکٹر اور محکمہ صحت کی غفلت کا مونہہ بولتا ثبوت ہے اہل علاقہ کے باسیوں کا کہنا ہے
کہ ہم وزیراعظم عمران خان کے تبدیلی کے اس دور میں ریاست مدینہ کی طرز پر بننے والے نئے پاکستان میں انتہائی قسم پرسی کے دن کاٹنے پر مجبور ہیں مہنگائی نے مزدور اور سفید پوش طبقہ کی چیخیں نکال کر رکھ دی ہیں رہی سہی کسر بخار اتارنے والی دوائیاں نایاب ہونے اور بلیک میں فروخت ہونے پر نکل چکی ہے میڈیکل سٹور مالکان کے وارے نیارے ہو چکے ہیں اگر کوئی بھی فرد پیناڈول، فیبرول،
میفنک، پیرا سیٹامول وغیرہ لینے کے لئے میڈیکل سٹور پر جاتا ہے تو میڈیکل سٹور مالکان کہتے ہیں کہ سٹاک موجود نہیں ہے اور پوری مارکیٹ میں شارٹ ہے حتیٰ کہ بخار اتارنے کی دوائیاں کسی بھی میڈیکل سٹورز پر دستیاب نہیں ہیں اور جن میڈیکل سٹور مالکان کے پاس سٹاک موجود ہے وہ مونہہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے اہل علاقہ کے باسیوں نے اعلیٰ حکام سے اس بگڑی ہوئی صورتحال پر ازخود نوٹس لینے کا عوامی مطالبہ کیا ہے