89

اسلام گڑھ خود کو قانون سے بالاتر سمجھنے والے حاجی الیاس،حاجی نذیر خان نے سینئر سول جج اور سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا

اسلام گڑھ خود کو قانون سے بالاتر سمجھنے والے حاجی الیاس،حاجی نذیر خان نے سینئر سول جج اور سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا

اسلام گڑھ(نمائندہ خصوصی)منہ زور اور خود کو قانون سے بالاتر سمجھنے والے حاجی الیاس،حاجی نذیر خان نے سینئر سول جج اور سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا،موضع کنیلی میں سٹے آرڈر کے باوجود مقبوضہ اہل اسلام جو قبرستان ہے اور خالصہ سرکار پر تعمیرات جاری ہیں ،انتظامیہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرواتے ہوئے تعمیرات نہ رکوا سکی، ایک سال سے تعمیرات جاری ہیں مجھے اوورسیز ہونے کےباوجود خوار کیا جا رہا ہے

،حکام بالا داد رسی کریں ان خیالات کا اظہار راجہ محمد اکرم خان نے چنار پریس کلب اسلام گڑھ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے مجھے مختلف کیسوں میں الجھا کر رکھ دیا گیا ہے

میرا کاروبار تباہ ہو رہا ہے میری بیوی اور گھر پر کئی بار حملے گیے گئے ہیں البتہ میں نے ہار نہیں مانی اور میں اپنی جنگ قانونی طریقے سے لڑ رہا ہوں مگر عدالتی احکامات کو بھی میرے مخالفیں اپنی طاقت کے بل بوتے پر پاؤں تلے روند رہے ہیں حاجی الیاس اور حاجی نذیر نے537 نمبر خسرہ موضع کنیلی کو ملکیت کہہ کر تعمیرات شروع کیں جو کہ حقیقت میں اہل اسلام کا رقبہ ہے اور موقع پر قبرستان موجود ہے

پٹواری کی رپورٹیں بھی موجود ہیں جبکہ 539 نمبر خسرہ خالصہ سرکار ہے جس پر دفعہ 144 نافذ ہے کے باوجود تعمیرات کی گئیں جس پر ہمارا تنازعہ ہے مگر جب ادارے تعمیرات نہ رکوا سکے تو میں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر سنیئرسول عدالت سے حکم امتناعی جاری ہوا جس کی آئندہ تاریخ 28 فروری 2022 ہے کو روند ڈالا گیا جس پر میں ہائی کورٹ اور بعدازیں سپریم کورٹ گیا

سپریم کورٹ سے بھی حکم امتناعی جاری شد ہے جس کی آئندہ پیشی 4 مارچ 2022 ہے مگر اس کے باوجود تعمیرات جاری ہیں اور ان کو کوئی پوچھنے روکنےوالا نہیں ہے میں تھانے کچہری میں دھکے کھا رہا ہوں جبکہ حاجی الیاس اور نذیر نے کوٹھی تعمیر کر لی ہے انھوں نے کہا کہ میں چاہتا تو قانون کو ہاتھ میں لے کر زور بازوں سے تعمیرات روک سکتا تھا مگر میں نے قانون کو بالا سمجھا اور اس کا سہارا لیا ہے

میں نے ہمیشہ نرمی اختیار کی ہے اور لڑائی جھگڑے کو ناپسند کیا ہے اور آج بھی ان جھگڑوں کو ختم کرنے کا خواہشمند ہوں مگر میری اس نرمی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مخالفین کے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر میں مجبور ہو کر ایوان صحافت کا سہارا لے رہا ہوں اور داد رسی کی اپیل حکام بالا سے کر رہا ہوں میرے ساتھ انصاف کیا جائے۔میں تعمیرات جاری رکھنے پر اور عدالتی احکامات نہ ماننے پر توہین عدالت پر بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا

اور حکام بالا سے اپیل کرتا ہوں کہ عدالتی احکام کو پاؤں تلے روندنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کر کے کڑی سے کڑی سزا دی جائے تاکہ عدلیہ کی رٹ قائم ہو سکے اعلیٰ عدلیہ و حکام بالا سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔ اس موقع پر چنار پریس کلب کے سپریم ہیڈ عبدارلزاق نیازی،سیکرٹری جنرل محمد کاشف اکبر،سیکرٹری مالیات جاوید چوہدری، سینئر صحافی سلطان محمود مرزا،جاوید اقبال بٹ و دیگر بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں