ٹھٹھہ:سندھی شاگرد تحریک کی مرکزی کنوینشن کے حوالے سے حیدرآباد پریس کلب ہال میں تقریب منعقد
ٹھٹھہ (امین فاروقی بیورو چیف) سندھی شاگرد تحریک کی جانب سے ” 4 مارچ شاگرد جدوجہد اور سندھی طلبا کے مسائل ” اور سندھی شاگرد تحریک کی مرکزی کنوینشن کے حوالے سے حیدرآباد پریس کلب ہال میں تقریب منعقد کی گئی. جس میں طلبا و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی. اس موقعہ پر سندھی شاگرد تحریک کی نئیں مرکزی مرکزی باڈی کا انتخاب ہوا, جس میں مرکزی صدر عاطف ملاح ,
سینیئر نائب صدر کبیر بھیل , سیکریٹری جنرل غلام علی زئور, نائب صدر وحید مہر, ڈپٹی جنرل سیکریٹری علی رضا جلبانی, جوائنٹ سیکریٹری نوروز کلمتی , خزانچی برجانند شرما, میڈیا سیکریٹری حمید انقلابی, آفیس سیکریٹری سنجے کمار اور سوشل میڈیا سیکریٹری ایاز صالح پلیجو چنے گئے. ممبران میں مرتضیٰ ساگر پرھیاڑ, وحید چانڈیو, مجاہد بلوچ, ایاز لغاری, نادر شیخ, عمیر بھٹی, سمیع ابڑو, دلدار نوحانی, مظھر مری, پردیپ گلاب,آصف مری, مرتضیٰ چانڈیو, جمیل ملح اور دیگر چنے گئے.
کانفرنس کو عوامی تحریک کے سینیئر نائب صدر عبدالقادر رانٹو, سندھی شاگرد تحریک کے نئے منخب صدر عاطف ملاح, مسعود نورانی,سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر صبحانی داہری, ادریس لغاری, اور دیگر نے خطاب کیا.عوامی تحریک کے سینیئر نائب صدر عبدالقادر رانٹو نے کہا کہ آج بھی سندھ مسائل میں گھری ہوئی ہے, ہمارے نامنہاد منتخب نمائںدے ہی تعلیم پر حملا آور ہوئے ہیں. ہمیں چار مارچ کی جدوجہد کی طرح پرامن جدوجہد کرنی پڑے گی سندھی شاگرد تحریک کے صدر عاطف ملاح کا کہنا تھا
کہ آج بھی سندھ میں غیر اعلان شدہ ون یونٹ لاگو ہے.کراچی کے تعلیمی اداروں میں سندھی نہیں پڑہائی جا رہی. پی ایم سی اور یکساں قومی نصاب ون یونٹ کی نشانیاں ہیں. سندھ کے تعلیمی اداروں کو قتل گاہ بناکر اور فیسوں میں مسلسل اضافا کرکے سندھ کے غریب طلبہ کے لئے تعلیم کے دروازے بند کئے گئے ہیں.
چار مارچ کی جدوجہد کے ہیرو مسعود نورانی نے کہا کہ طلبا آپس میں متحد ہوں, طلبا آپس میں مل کر اپنے مسائل حل کراسکتے ہیں. شاگرد یونین بحال کرکے الیکشن کرائی جائے.
تقریب میں طلبا کے مسائل کے حوالے سے قراردادیں پاس کرائی گئیں