38

سعودی اور اماراتی رہنماؤں کا یوکرین اور تیل کی قیمتوں پر بائیڈن سے بات کرنے سے انکار

سعودی اور اماراتی رہنماؤں کا یوکرین اور تیل کی قیمتوں پر بائیڈن سے بات کرنے سے انکار

سعودی اور اماراتی رہنماؤں کا یوکرین اور تیل کی قیمتوں پر بائیڈن سے بات کرنے سے انکار

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سعودی  اور  اماراتی رہنماؤں نے یوکرین کے بحران  پر امریکی صدر  بائیڈن کے ساتھ بات کرنے سے انکار کر دیا۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے امریکی صدرکی  سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کی ریاست ابو ظبی کے  ولی عہد شیخ محمد بن زاید سے ٹیلی فون پر بات کرانے کی کوشش کی گئی تاہم اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور دونوں رہنماؤں نے بائیڈن سے بات کرنے سے گریز کیا۔

 امریکی اخبار کے مطابق  جوبائیڈن یوکرین کے معاملے پر بین الاقوامی  حمایت کے حصول اور تیل کی  قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے دونوں رہنماؤں سے بات کرنا چاہتے تھے۔

وائٹ ہاؤس کے اہلکار کے مطابق  سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ابو ظبی کے  ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے امریکی صدر سے بات کرنےکی وائٹ ہاؤس کی درخواست قبول نہیں کی۔

امریکی اہلکار کے مطابق دونوں ممالک مشرق وسطیٰ کے حوالے سے امریکی پالیسیوں سے ناخوش ہیں، سعودی عرب ایران کے ایٹمی پروگرام اور اس پر متوقع معاہدے سے خوش نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں عرب ممالک یمن کی جنگ میں امریکا کی جانب سے متوقع حمایت نہ ملنے پر بھی ناراض ہیں۔

امریکی اخبار کے مطابق سعودی عرب محمد بن سلمان کو صحافی جمال خاشقجی قتل  کے معاملے میں قانونی استثنیٰ دینے پر بھی زور دے رہا ہے۔

اخبار کا کہنا ہےکہ یوکرین پر روس کے حملے کے معاملے پر امریکا یوکرین کی بین الاقوامی حمایت میں اضافہ چاہتا ہے کیونکہ بعض ممالک نے اس معاملے پر غیر جانبداری دکھائی ہے۔

امریکا نے روسی تیل کی برآمد پر پابندی لگادی ہے جس کے بعد وہ تیل کی کمی پوری کرنے کے لیے وینزویلا، ایران اور سعودی عرب کی جانب دیکھ رہا ہے۔ 

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے واضح کہہ دیا ہےکہ وہ اس وقت تک  تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کی جانب سے طے شدہ مقدار سے زیادہ پیداوار نہیں بڑھائیں گے جب تک امریکا یمن کے معاملے پر ان کی مدد نہیں کرےگا۔

https://youtu.be/K7WYkTaOLzw

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں